لکھنؤ۔(نامہ نگار)۔ بی ایس پی کی ہونے والی عظیم الشان ریلی کی تیاریوں کا جائزہ لینے کیلئ
ے اتوار کو سابق وزیر سوامی پرساد موریہ اور نسیم الدین سمیت کئی سینئر لیڈروں نے رما بائی امبیڈکر میدان کا جائزہ لیا اور دیر رات تک پنڈال تیار کرنے کی ہدایت دی۔ ان لیڈروں نے ریلی کی تیاریوں کا باریکی سے جائزہ لیا۔ لیٖڈران کی بیٹھنے کی جگہ ، پنڈال اور منچ کا بھی بغور جائزہ لیا گیا۔ دوسرے صوبوں اور اضلاع سے آنے والے کارکنان کیلئے کھانے اور رہائش کی تیاریوں پر بھی غور کیا گیا۔ لیڈران نے پنڈال کی تیاری میں مصروف ملازمین کو کام جلد پورا کرنے کی ہدایت دی۔ پارٹی کے سینئر لیڈران نے دوسری ریاستوں سے آنے والے کارکنان کے سلسلہ میں کی جا رہی
تیاریوں کا بھی جائزہ لیا۔۱۵؍جنوری کو ہونے والی اس عظیم ریلی میں شامل ہونے کیلئے آج دیر رات سے کارکنوں کی آمد کا سلسلہ شروع ہو جائے گا۔ پارٹی کے لیڈروں کا کہنا ہے کہ مہاراشٹر اورکرناٹک کے کارکن آج لکھنؤ پہنچ جائیں گے۔
اندازہ ہے کہ مہاراشٹر سے چار ہزار اور کرناٹک سے دو ہزار کارکن ریلی میں شرکت کیلئے رمابائی امبیڈکر میدان پہنچ جائیں گے۔ ایک پنڈال میں تقریباً دس ہزار لوگوں کی رہائش کا بندوبست ہے۔ ریلی میں مختلف ریاستوں سے شامل ہونے والے کارکنوں کیلئے الگ الگ کھانے پکائے جا رہے ہیں۔ گجرات سے آ نے والوں کیلئے ڈھوکلا ، پنجاب سے آنے والوں کیلئے روٹی اور سرسوں کا ساگ، جنوبی ہند سے آنے والو ں کیلئے مسالہ ڈوسہ اور پہاڑی علاقوں کی باٹی چوکھاکا بندوبست کیا گیا ہے۔ یہی نہیں بنگالی کارکنوں کیلئے چورما ، مہاراشٹر کیلئے بٹاٹا بڑا جیسے لذیز کھانوں کا انتظام کیا جا رہا ہے۔ آشیانہ کے سیکٹر ایل کے علاقائی پارک میں ہر ریاست کے کھانے کا بندوبست ہے۔ ریلی میں دس ہزار کارکن کے شامل ہونے کا امکان ہے۔ آنے والے پارلیمانی انتخابات کے پیش نظر ریلی کو کامیاب بنانے کیلئے کارکنوں میں کافی جوش و خروش پایا جاتا ہے۔
رمابائی امیڈکر ریلی میں پنجاب ، گجرات، آندھرا، اروناچل پردیش اور مہاراشٹر سے ہزاروں کارکن شریک ہو رہے ہیں جن کے قیام کیلئے پارکوں میں کیمپ لگائے گئے ہیں، ان کیمپوں کے چھ لاکھ کارکنوں کے قیام کا بندوبست ہے۔ کینٹ اور موہن لال گنج کے امیدواروں کی جانب سے ریلی کی جگہ اور اس سے منسلک مقامات پر ہورڈنگ لگانے کا کام بھی زوروں پر ہے۔ امبیڈکر پار ک اور اس کے قرب و جوار میں پارٹی کی ہورڈنگ لگنا شروع ہو گئی ہیں۔ بنگلہ بازار چوراہے تک ہر طرف ہورڈنگ ہی نظر آرہی ہیں ۔ریلی کے سلسلہ میں جہاں پارٹی لیڈران اور پارٹی کارکن بیدار نظر آرہے ہیں وہیں پولیس بھی چاق و چوبند دکھائی دے رہی ہے۔ اس کے علاوہ ریلوے انتظامیہ بھی اسٹیشن پر مجمع کے پیش نظر بیدار دکھائی دے رہا ہے۔