بیجنگ: چینی دارالحکومت بیجنگ کی مشہور میراتھن کے دوران ایک انتظامی اہلکار اور کم از کم چھ کھلاڑیوں کو دل کے دورے پڑے تاہم خوش قسمتی سے ان میں سے کسی کے لیے بھی دل کی یہ اچانک بیماری جان لیوا ثابت نہ ہوئی۔ بیجنگ سے میراتھن گزشتہ روز بیس ستمبر کے روز منعقد ہوئی اور اس دوران سات افراد کو پڑنے والے دل کے دوروں کا ایک اہم پس منظر یہ ہے کہ اس دوران شہر کی فضا میں آلودگی کا تناسب انسانی صحت کے لیے خطرناک حد تک زیادہ تھا۔ چینی ذرائع ابلاغ کی رپورٹوں کے مطابق اس دوڑ میں دنیا کے مختلف ملکوں اور براعظموں سے قریب تیس ہزار مرد اور خواتین کھلاڑیوں نے حصہ لیا، جن میں اکثریت چینی ایتھلیٹس کی تھی۔ اخبار ساؤتھ چائنہ مارننگ پوسٹ نے اپنی پیر کی اشاعت میں لکھا کہ بیجنگ میراتھن کے انعقاد کے کچھ ہی دیر بعد شہر میں امریکی سفارت خانے کے مانیٹرنگ اسٹیشن نے فضائی آلودگی کی جو شرح ریکارڈ کی وہ 175 بنتی تھی۔ ماہرین ماحولیات کے مطابق فضائی آلودگی کی یہ شرح اگر 151 اور 200 کے درمیان ہو تو وہ نہ صرف مضر صحت سمجھی جاتی ہے بلکہ ایسی صورت حال میں عام شہریوں کو یہ مشورہ بھی دیا جاتا ہے کہ وہ زیادہ دیر تک اپنے گھروں سے باہر ورزش نہ کریں۔ اتوار کے روز بیجنگ میراتھن کے وقت فضائی آلودگی کی یہ شرح اپنی مضر صحت حدود کے عین وسط میں تھی۔ یہ ریس افریقی ملک کینیا سے تعلق رکھنے والے ایتھلیٹ مارِیکو کِپچْمبا نے جیتی تھی۔ اس 41 سالہ کھلاڑی نے قریب 42 کلومیٹر کا فاصلہ دو گھنٹے اور گیارہ منٹ میں طے کیا تھا۔ چینی دارالحکومت میں اس میراتھن کے انعقاد کا سلسلہ 1980 میں شروع ہوا تھا۔