لکھنؤ(نامہ نگار)پوری ریاست کے بیروزگاروں کو ملازمت دلانے کے نام پر جعلسازوں نے کرشنا نگر علاقہ میں نیشنل سولر انرجی لمیٹڈ نام سے کمپنی کھولی۔ جعلسازوں نے کمپنی میں الگ الگ عہدوں پر بھرتی کیلئے اشتہار شائع کرایا۔ بے روزگاروںنے کمپنی سے رابطہ قائم کیااور جعلسازوں نے ان سے ۴۰ہزار سے ایک لاکھ روپئے تک اینٹھ لئے۔ روپئے ٹھگنے کے بعد نہ تو بیروزگاروں کو ملازمت ملی اور نہ ہی ان کے روپئے واپس ہوئے۔ ٹھگی کا شکار ہوئے ایک نوجوان نے کرشنا نگر کوتوالی میں رپورٹ درج کرائی۔ آج اس معاملہ میں کرائم برانچ نے کمپنی کے پانچ لوگوں کو گرفتار کر لیا۔ پولیس نے کمپنی کے دفتر سے درخواست فارم، کمپیوٹر، موبائل فون اور دیگر سامان برآمد کیا ہے۔
ایس پی کرائم رویندر سنگھ نے بتایا کہ جونپور کے شیام سندر گپتا نے کرشنا نگر کوتوالی میں رپورٹ درج کرائی کہ کچھ عرصہ سے پراگ چوراہا ایل ڈی اے کالونی کے ایم ڈی-۳۱۹/۱ میں نیشنل سولر اینرجی لمیٹڈنام سے ایک کمپنی کا دفتر ہے۔ اس کمپنی نے لائن میں، بلاک پروجیکٹ انچارج، ڈسٹرکٹ پروجیکٹر انچارج اور چیف پروگرام منیجر کے عہدوں کیلئے اشتہار شائع کرایا تھا اس نے جب کمپنی سے رابطہ قائم کیا تو اس کو ملازمت دلانے کی بات کہتے ہوئے کمپنی کے لوگوں نے تربیت کے نام پر چالیس ہزار سے ایک لاکھ روپئے دینے کو کہا۔ ملازمت کی لالچ میں شیام سندر نے کمپنی کو روپئے بھی دے دیئے۔ اس کے باوجود اس کو ملازمت نہیں ملی۔ شیام سندر گپتا نے جب کمپنی کے افسران سے اپنی رقم واپس مانگی تو ان لوگوں نے اس کو دھمکی بھی دی۔ شیام سندر گپتا کی رپورٹ درج ہونے کے بعد معاملہ کی تفتیش کیلئے کرائم برانچ کو لگایاگیا۔ تفتیش کے دوران آج کرائم برانچ میں تعینات داروغہ پنکج سنگھ اور ان کی ٹیم کو اطلاع ملی کہ کمپنی کے لوگ دفتر میں موجود ہیں۔ اس اطلاع پر کرائم برانچ کی ٹیم کمپنی کے دفتر پہنچی اور وہاں موجود پانچ لوگوں کو گرفتار کر لیا۔ پولیس کو موقع سے ۲۰۰؍افراد کے درخواست فارم، بغیر پبلیشر کے نام کے پمفلیٹ ، کمپیوٹر، ۹موبائل فون، لیٹر پیڈ، مہر اور دیگر دستاویز ملے۔ پوچھ گچھ میں پکڑے گئے جعلسازوں نے اپنانام جونپور کا چندر پرکاش، آنند دیو، دھنک راج، اعظم گڑھ کا منیش تیواری اور الٰہ آباد کا املیندو بتایا۔
داروغہ پنکج سنگھ نے بتایا کہ ٹھگی کے اس دھندے سے وابستہ دیگر افراد کے بارے میں پتہ لگایا جا رہا ہے۔