لکھنؤ(نامہ نگار)بینک ملازمین افسران کے اجتماعی منچ یونائیٹیڈ فورم آف بینک یونینس کی اپیل پر ۲۵سے ۲۸فروری تک ملک گیر ہڑتال کرنے کا اعلان کیا گیاہے ۔پانچ دنوںکی اس ہڑتال کے دوران کسی بھی قسم کا کوئی بھی کام نہیں کیا جائے گا۔ فورم کے ضلع کنوینر ایس کے سنگتانی نے بتایا کہ تنخواہ نظر ثانی کا مطالبہ اور انڈین بینک یونین کے منفی رویہ کے سبب ملک بھر کے بینک ملازمین آر پار کی لڑائی کے لئے تیار ہیں۔ واضح ہوکہ بینکنگ ملازمین کی تنخواہ نظر ثانی نومبر ۲۰۱۲ سے زیر التواہے اور سابقہ بات چیت کے دوران ملازمین تنظیم لچیلا رخ اپناتے ہوئے اپنا مطالبہ ۵ء۱۹فیصد تک لے آئے تھے ۔ انڈین بینک یونین محض ایک فیصد تک ہی تجویز کرتارہا۔ گزشتہ ۷؍جنوری ۲۰۱۵کی مجوزہ ہڑتال بات چیت شروع ہونے کے پیش نظر ملتوی کی گئی تھی ۔
اور انڈین بینک یونین نے اپنی تجویز ۱۱فیصد میں معمولی اضافہ کرتے ہوئے ۰ء ۱۳فیصد کی تجویز دی تھی جسے یوایف بی یو نے مناسب نہیں مانا لیکن انڈین بینک یونین کے ذریعہ وعدہ کیا گیا تھا کہ جلد ہی بات چیت کے ذریعہ اضافے کی تجویز کے ساتھ دیگر موضوع پر بھی اتفاق بنانے کی کوشش کی جائے گی ۔ انہوں نے بتایاکہ چھوٹی سمیتیوں کی تشکیل کے ذریعہ دیگر باتیں جس میں پانچ روزہ بینکنگ ،ریگولیٹل ورکنگ گھنٹے وغیرہ موضوع پر اتفاق رائے کے لئے طے کیاگیا اور انڈین بینک یونین نے یہ بھی وعدہ کیاتھاکہ ۲۱جنوری سے ۲۴جنوری تک کی مجوزہ چار روزہ ہڑتال سے قبل لازمی طور سے تنخواہ اضافہ کیلئے منظوری دی جائے گی لیکن انڈین بینک یونین اپنی پالیسی اور نیت میں کھری نہیں اتری اور اس کی حیلا حوالی اور وعدہ خلافی کے سبب ملازمین تنظیمیں اور ملک بھر کے بینک ملازمین میں برہمی پائی جارہی ہے ۔اس لئے آئندہ ۲۵؍فروری سے ۲۸فروری تک ہڑتال ضروری ہوگئی ہے ۔ اس ہڑتال کے سبب پیر کو سیکڑوں بینک ملازمیں اور افسروں نے یونین بینک حضرت گنج برانچ پردوپہر ڈھائی بجے مظاہرہ کیا ۔مظاہرہ کی قیادت یو ایف بی یو کے متعدد لیڈروں نے کی