لکھنؤ۔ (نامہ نگار)۔ گومتی پار علاقہ میں بے خوف موٹر سائیکل سوار بدمعاشوںنے جمعرات کو دن دہاڑے ایک پرائیویٹ کمپنی کے فائنینسر سے لاکھوں روپئے نقد لوٹ لئے۔ تعجب کی بات یہ ہے کہ جہاں ایک طرف پولیس اپنی سرگرمی کے بڑے بڑے دعوے کر رہی ہے وہیں دوسری جانب ایسی وارداتوں کو دن دہاڑے انجام دینے کے بعد بے خوف بدمعاش آسانی سے فرار ہو گئے۔ اطلاع پر پہنچی پولیس نے معاملہ کی تحریری رپورٹ پر متاثر کو کارروائی کا بھروسہ دے کر ٹال دیا۔ ٹی گومتی پار علاقہ میں مسلسل ہو رہی لوٹ کی واردارتوں پر صفائی دیتے ہوئے ایس ایس پی پروین کمار نے بتایا کہ انہیں معلوم ہے کہ کوئی باہری گروپ لوٹ کی واردات انجام دے رہا ہے۔ حالانکہ واردات کے سلسلہ میں وہ کچھ کہہ نہیں سکتے ہیں۔ تیلی باغ پی جی آئی کے راجیو نگر
کے باشندے چندن سنگھ غازی پور علاقہ میں واقع ایچ ڈی بی پرائیویٹ کمپنی میں فائنینس ہیں ۔ روزانہ کی طرح جمعرات کو بھی تقریباً ایک بجے وہ اپنے صارف اروند کمار شرما کے ساتھ ان کے چار لاکھ چالیس ہزار روپئے لیلر نیلگری کے پاس واقع ایچ ڈی ایف سی بینک میں جمع کرانے پہنچے۔ چندن سنگھ کے مطابق بینک ملازمین نے کسی وجہ سے روپئے نہیں جمع کئے اور دوسرے دن آنے کو کہہ دیا۔ اس پر وہ بینک سے باہر نکلے اور سڑک کے دوسری جانب کھڑی کار کے نزدیک جانے لگے۔ سڑک پار کرنے کے دوران پیچھے سے ایک موٹر سائیکل پر سوار دو لٹیرے پہنچے اور ان سے روپئے سے بھرا بیگ چھین کر شالیمار چوراہے کی طرف بھاگ کھڑے ہوئے۔ لوٹ ہوتی دیکھ کر گاڑی میں بیٹھا ان کا ساتھی اروند سکتے میں آگیا اور اس نے ۱۰۰ نمبر ڈائل کر کے پولیس کنٹرول روم کو اطلاع دی۔ اطلاع کے آدھے گھنٹے بعد پولیس پہنچی اور تفتیش کرنا شروع کر دیا جس کے بعد معاملہ نامعلوم لوگوں کے خلاف درج کر لیا گیا۔