ممبئی: ہریتک روشن کی فلم بینگ بینگ نے صرف بھارت میں اپنے ابتدائی گیارہ دنوں میں باکس آفس پر 150 کروڑ روپے سے زیادہ کا بزنس کر کے سب کو حیران کر ڈالا ہے جب کہ مجموعی آمدنی 300 کروڑ ہو چکی۔اطلاعات کے مطابق بھارت کے علاوہ اگر بیرون ممالک کے بزنس کو بھی شامل کیا جائے تو اس کی مجموعی آمدنی 300 کروڑ روپے ہو رہی ہے۔ بینگ بینگ نے ریلیز ہونے کے پہلے گیارہ روز کے دوران اوور سیز مارکیٹ میں 70 کروڑ کما لیے تھے۔ یاد رہے کہ یہ فلم دو اکتوبر کو ریلیز ہوئی تھی۔ ریتک روشن اور قطرینہ کیف کی یہ فلم بھارت کے علاوہ مشرق وسطیٰ ، برطانیہ ، امریکا ، آسٹریلیا ، نیوزی لینڈ اور پاکستان میں بھی اچھا بزنس کر رہی ہے۔اپنے حالیہ انٹرویو میں ہریتک نے کہا کیرئیر کی شروعات میں وہ فلموں کی ریلیز سے قبل نروس ہوجایا کرتا تھا
تاہم کیرئیر کے اس موڑ پریہ جھجک ختم ہوگئی ہے بلکہ فلم ریلیز ہونے پر بھی پرسکون اور اطمینان میں رہتا ہوں۔ ہریتک نے کہا کہ عکس بندی کے دوارن ہی اس بات پر سوچ بچار کرلیتا ہوں کہ کس طرح کی اداکاری کے ذریعے مداحوں کومحظوظ کرسکتا ہوں کہ وہ انھیں پسند آئے۔بالی وْڈ اسٹار رتیک روشن نے خواتین پرستاروں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ ان کی محبت میں ہوش نہ کھوئیں۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ انہیں طویل المدتی خوشی نہیں دے سکتے۔ریتیک روشن نے یہ باتیں خبر رساں ادارے اے ایف پی کے ساتھ ایک خصوصی انٹرویو میں کہیں۔ وہ 2000ء میں بڑی اسکرین پر جلوہ گر ہوئے تھے۔ بتایا جاتا ہے کہ اس وقت فلم دیکھنے والی بہت سی خواتین اس بالی وْڈ اسٹار کو دیکھ کر بے ہوش ہو گئیں تھیں۔اب ان کا شمار بالی وْڈ کے سب سے زیادہ منافع بخش اداکاروں میں ہوتا ہے اور انہیں موصول ہونے والے پرستاروں کے خطوط کی تعداد میں کوئی کمی نہیں ہو رہی۔تاہم اس چالیس سالہ اسٹار نے اپنی فلم ’بینگ بینگ‘ کی ریلیز سے قبل خود کو ملنے والی توجہ پر پھولے نہ سمانے کے بجائے اس پر تشویش ظاہر کی ہے۔بھارت کیاقتصادی اور ثقافتی دارالحکومت ممبئی کے نواحی علاقے جْوہو میں اپنے عالیشان گھر میں اے ایف پی کے ساتھ اس حوالے سے بات چیت میں ریتیک روشن نے کہا: ’’میری خواہش ہے کہ میں یہ سمجھنے میں ان (پرستاروں) کی مدد کر سکوں کہ ہیجان انہیں سکون نہیں دے گا۔‘‘انہوں مزید کہا: ’’انہیں ایسے طریقے تلاش کرنا ہوں گے جن کے ذریعے وہ خودمختار بن سکیں اور اپنی زندگیوں میں کچھ کر سکیں۔۔۔ میں انہیں طویل المدتی خوشی نہیں دے سکتا۔‘‘ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ خوب صورت چہرے نہیں ہوا کرتے بلکہ ایسے لوگ ہوتے ہیں جو خود کو خوب صورتی سے پیش کرتے ہیں اور دنیا کو اچھی نظر سے دیکھتے ہیں۔وہ کہتے ہیں: ’’جب تک میں ایسا کرتا رہوں گا، میں اس بات کی ضمانت دے سکتا ہوں کہ میں خوبصورت دکھائی دیتا رہوں گا۔‘‘ریتیک روش نے اپنے والد راکیش روشن کے اسسٹنٹ کے طور پر فلموں میں کام شروع کیا تھا۔ چودہ برس قبل وہ مرکزی کردار کے طور پر اپنی پہلی فلم ’کہو نا پیار ہے‘ میں سامنے آئے۔اس فلم کی غیرمتوقع کامیابی پر ’انڈیا ٹوڈے‘ میگزین نے لکھا تھا: ’’بلآخر آپ کو ایک اداکار مل گیا جو اسٹار بھی ہے۔‘‘مصنف سْوکیتو مہتا نے 2004ء میں ممبئی کے بارے میں شائع ہونے والی والی اپنی کتاب ’میگزیمم سِٹی‘ میں لکھا تھا کہ ریتیک روش فریم میں آئے تو نوجوان لڑکیاں ہوش کھو بیٹھیں، وہ کھڑی نہ رہ پائیں اور ان کے پرجوش پرستاروں کے درمیان تصادم ہوتے ہوتے رہ گیا۔ریتیک روشن کی نئی فلم ’بینگ بینگ‘ تین اکتوبر کو ریلیز ہو رہی ہے۔ اس فلم میں ان کے ساتھ کترینہ کیف دکھائی دیں گی۔ یہ ٹام کْروز کی فلم ’نائٹ اینڈ ڈے‘ کا ری میک ہے۔ریتیک روشن کا کہنا ہے: ’’میں نے یہ فلم ایک فضائی سفر کے دوران دیکھی تھی اور اسی وقت میں نے سوچا، او میرے خدایا، اس کہانی پر ہندی میں ایک بہت اچھی فلم بنائی جا سکتی ہے۔‘‘اے ایف پی کے مطابق ریتیک روش نے بالی وْڈ میں کامیابی کے جھنڈے گاڑ رکھے ہیں، ہالی وْڈ میں بھی ان کی انٹری کی باتیں ہو رہی ہیں۔ان کا کہنا ہے: ’’مجھے ہر وقت پانچ سے چھ فلموں کی آفر ہوتی ہے لیکن ابھی تک میرے سامنے کوئی ایسا اسکرپٹ نہیں آیا جو میرے دِل کو چھْو لے۔‘‘