واشنگٹن: امریکہ کے بین الاقوامی خلائی سٹیشن ناسا کے 15 سال مکمل ہونے پر امریکی خلائی ایجنسی ناسا نے اس کے بارے میں چند دلچسپ معلومات شائع کی ہیں۔ بین الاقوامی خلائی سٹیشن کی سب سے پہلی مہم دو نومبر 2000 کو بھیجی گئی تھی۔ اس مہم کے عملے میں ولیم شیپرڈ، سرگے کریکالوف اور یوری گڈزینکوف شامل تھے۔ یہ سٹیشن اپنے مدار پر دنیا بھر میں تقریبا سوا چار کروڑ طالبعلموں تک رسائی حاصل کر چکا ہے۔ بین الاقوامی خلائی سٹیشن وزن میں چار لاکھ 21 ہزار کلوگرام کے لگ بھگ ہے اور اس کے حجم کے حساب سے ہوا کا دباو اتنا ہی ہے جتنا کہ بوئنگ 747 ہوائی جہاز میں ہوتا ہے۔ یہ چھ کمروں پر مشتمل ایک گھر جتنی رہنے کے قابل جگہ مہیا کرتا ہے۔ 12 سو سے زائد سائنسی نتائج پر مبنی مطبوعات تیار کی جا چکی ہیں۔ امریکہ اور روس کی جانب سے خلا میں 180 سے زائد مرتبہ خلائی چہل قدمی کی جا چکی ہے۔ خلائی سٹیشن مشترکہ بین الاقوامی کاوش ہے اور 2000 سے اب تک 17 ممالک کے 220 افراد خلائی سٹیشن کا سفر کر چکے ہیں۔ پہلی خلائی مہم سے اب تک وہاں ساڑھے 26 ہزار بار کھانا کھایا جا چکا ہے۔ چھ ماہ کے لیے تین افراد پر مشتمل عملے کے لیے اندازا سات ٹن سامان درکار ہوتا ہے۔ عملے کے کچھ افراد کی پسند میں شرمپ کاک ٹیل، ٹورٹیاز اور میکرونی اور پنیر شامل ہیں۔ پہلی خلائی مہم کے دوران 22 سائنسی تحقیقات کی گئی تھیں جبکہ مہم 45 اور 46 کے دوران 191 تحقیقات کی جائیں گی۔ خلائی سٹیشن پر اہم آلات پر مشتمل فرج کی قامت کی 29 الماریاں موجود ہیں جن میں 15 الگ سے منسلک ہو جانے والی پیلوڈز ڈیوائسز بھی شامل ہے۔ مدار میں گردش کرنے والی لیبارٹری پر اب تک 83 سے زائد ممالک سے تعلق رکھنے والے سائنس دانوں نے 1760 تحقیقات کی ہیں۔ خلائی سٹیشن میں نصب واٹر ریکوری سسٹم کے باعث وہاں پہنچائی جانے والی رسد کے پانی پر عملے کا انحصار یومیہ ایک گیلن سے 65 فیصد کم ہو کر 0.34 گیلن ہوگیا ہے۔ مستقبل میں خلا کی گہرائیوں میں بھیجی جانی والی مہمات کے لیے خلائی سٹیشن کی یہ سہولیات اہم کردار ادا کریں گی۔ خلائی سٹیشن پر تھری ڈی پرنٹر کے ذریعے اب تک 13 مختلف ڈیزائنوں پر مشتمل 20 چیزیں پرنٹ کی جا چکی ہیں۔ خلائی سٹیشن پر کی جانے والی سب سے پہلی تحقیق پروٹین کرسٹل گروتھ تھی جس کا آغاز انسانوں کے وہاں پہنچنے سے بھی قبل کر دیا گیا تھا۔ پروٹین کرسٹل کی تحقیق زمین پر مختلف بیماریوں اور عوارض جیسے ڈوشین مسکیولر ڈسٹروفی (پٹھوں کی بیماری) کے علاج میں مددگار ثابت ہو رہی ہے۔ خلائی سٹیشن کے پروگرام میں خلائی ایجنسیوں سے تعلق رکھنے والے ایک لاکھ سے زائد افراد، امریکہ کی 37 ریاستوں اور 16 دیگر ممالک میں 500 عمارات شامل ہیں۔