واشنگٹن (وارتا) بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ا یم ایف) نے برکس ممالک کے ذریعہ ترقیاتی بینک کھولے جانے کا استقبال کرتے ہوئے اس سے مل کر کام کرنے کی خواہش ظاہر کی ہے۔ آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹن لیگارڈ نے برازیل کے صدر دلماروسیف کو ارسال کئے ایک پیغام میں ترقی بینک کے قیام کے لئے انہیں مبارک باد دی۔ محترمہ لیگارڈ نے کہا کہ آئی ایم ایف کا برکس کے تمام ممبر ممالک کے
ساتھ اچھے تعلقات ہیں۔ ہم اس سلسلے میں تعلقات کو اور مضبوط بنانے چاہتے ہیں۔
آئی ایم ایف کے اہلکار برکس بینک قائم کرنے والی ٹیم کے ساتھ مل کر کام کرنے کے خواہش مند ہیں۔ آئی ایم ایف دنیا میں معاشی استحکام کے تحفظ کے مقصد سے سبھی کے ساتھ تعاون کرے گا۔ برکس کے ممبر ممالک برازیل، روس، ہندوستان، چین اور جنوبی افریقہ نے مغربی ممالک کے رسوخ والے عالمی بینک اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ پر اپنا انحصار کم کر نے کیلئے ایک بڑا قدم اٹھاتے ہوئے ترقیاتی بینک اور ہنگامی فنڈ قیام کرنے کیلئے ایک معاہدے پر دستخط کئے ہیں۔
ترقیاتی بینک سے قرض لینے کا نظام ۲۰۱۶ سے شروع کردیا جائے گا۔ اور اس میں دیگر ممالک کوممبر بنانے کا کام بھی اسی سال سے شروع ہوجائے گا۔ برکس ممالک اس بینک کا استعمال ترقی پذیر ممالک میں پروجیکٹوں کو مالی امداد دینے کے لئے کریں گے۔ ترقیاتی بینک کے قیام کی تجویز ۲۰۱۲ میں برکس ممالک کے نئی دہلی اجلاس میں پیش کی گئی تھی اور کل اس کے قیام پر برکس ممالک نے اتفاق کرلیا۔
اس ترقیاتی بینک کی شروعات ۵۰؍ارب ڈالر سے کی جائے گی۔ برکس کے رکن ممالک کا ماننا ہے کہ ترقیاتی بینک اور ہنگامی فنڈ سے ترقی کی نئی راہیں اسطوار ہوں گی۔ اور دیگر ترقی پذیرممالک کو بھی مدد ملے گی۔ اس بینک کے قیام سے کساد بازاری کے دورسے گزررہی عالمی معیشت کو دوبارہ بہتری کی راہ پر لانے میں مدد ملے گی۔ اور ہنگامی فنڈ کی تشکیل سے امریکہ سمیت مغربی ممالک کی مالیاتی پالیسیوں میں کسی بھی طرح تبدیلی سے ترقی پذیر ممالک کی معیشت کو محفوظ رکھا جاسکے گا۔