لکھنؤ(نامہ نگار)شراب کی عادت نے کرشنا نگر علاقہ میں رہنے والے پریم پرکاش کشیپ کو اس قدر اپنے شکنجے میں لیا کہ وہ صرف شراب پینے کے علاوہ اور کوئی کام ہی نہیں کرتا تھا۔ اس کا ۱۲سالہ بیٹا ہمانشو سبزی کا ٹھیلہ لگا کر کسی طرح گھر کا خرچ چلا رہا تھا بدھ کی شام پریم پرکاش نے بیٹے سے شراب کیلئے روپئے مانگے تو اس نے دینے سے انکار کر دیا۔ اس کے بعد اس نے پھانسی لگا کر اپنی جان دے دی۔ کرشنا نگر کے گرو نانک نگر کے رہنے والے ۳۵سالہ پریم پرکاش اپنی بیوی اور چھ بچوں کے ساتھ رہتا تھا۔پریم پرکاش شراب کا عادی تھا اور دن بھر نشے میں چور رہتا تھا۔ اس کا سب سے بڑا بیٹا ۱۲سالہ ہمانشو سبزی کا ٹھیلہ لگا کر گھر کا خرچ چلاتا تھا۔ کچھ دن قبل اس کی بیوی اپنے پانچ بچوںکو لے کر اپنے میکے کانپور چلی گئی۔ گھر پر پریم پرکاش ، اس کا بیٹا ہمانشواورپریم پرکاش کا بھائی رجن کشیپ تھے۔ بدھ کو پریم پرکاش نے ہمانشوسے شراب کیلئے روپئے مانگے بیٹے کے انکار کرنے پر پریم پرکاش نے اسے باتیں سنائیں۔ دیر رات پریم پرکاش نے کمرے میں لگے پنکھے میں رسی کے سہارے لٹک کر اپنی جان دے دی۔ اطلاع ملنے پر موقع پر پہنچی پولیس نے تفتیش
کے بعد اس کی لاش کو پوسٹ مارٹم کیلئے بھیج دیا۔