لکھنؤ:اترپردیش کے اقتدار میں واپسی کے لئے بے قرار بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اور حاشیے پر کھسک جانے والے راشٹریہ لوک دل (آر ایل ڈی) کے درمیان ریاستی اسمبلی انتخابات کے پیش نظر سمجھوتہ ہونے کی قیاس آرئیاں تیز ہوگئی ہیں۔ذرائع نے دعوی کیا ہے کہ دونوں ہی پارٹیاں اپنی سیاسی بے بسی کی وجہ سے ایک دوسرے سمجھوتہ کرنے کے لئے بے تاب ہیں۔ لیکن اس کا انحصار وزیراعظم نریندر مودی پر ہے ۔اسمبلی انتخابات میں سیٹوں کے بٹوارے پر اگر مفاہمت ہوئی تو آر ایل ڈی کے صدر چودھری اجیت سنگھ کو مرکز میں وزیر بنایا جاسکتا ہے ،اس کے لئے وہ بی جے پی کی مدد سے راجیہ سبھا میں جاسکتے ہیں، آئند چار جولائی کو اترپردیش سے راجیہ سبھا کے گیارہ اراکین کی میعاد ختم ہورہی ہے ۔ذرائع نے بتایا کہ اس سلسلے میں بی جے پی۔ آر ایل ڈی کے درمیان ایک دو میٹنگیں بھی ہوچکی ہیں۔ لیکن اب تک کوئی نتیجہ نہیں آسکا ہے ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ بی جے پی سے زیادہ آر ایل ڈی کو سمجھوتے کی ضرورت ہے کیونکہ آر ایل ڈی کو جاٹ اور مسلم ووٹوں کی بدولت ریاست کے مغربی علاقوں میں مظفر نگر میں ہونے والے فسادات کے بعد دونوں طبقوں کے درمیان اختلاف بڑھ گیا ہے ۔اس لئے سمجھا جارہا ہے کہ شاید ہی دونوں اس بار متحد ہوکر ووٹنگ کریں۔ سال 2014 کے لوک سبھا انتخابات میں آر ایل ڈی کو ایک بھی سیٹ نہ ملنے کی اصل وجہ بھی یہی تھی۔