لکھنؤ، 8 مئی (یو این آئی) بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کی صدر مایاوتی نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اور سماج وادی پارٹی (ایس پی) پر وارانسی میں ماحول خراب کرنے کا الزام لگاتے ہوئے آج کہاکہ دونوں کی سازش کے تحت ہی نریندر مودی کو بینیاباغ میں عوامی جلسہ کی اجازت نہیں دی گئی تاکہ وہاں فرقہ وارانہ کشیدگی میں اضافہ ہو۔محترمہ مایاوتی نے یہاں نامہ نگاروں سے کہاکہ وارانسی میں ماحول خراب کرنے کی سازش کی جا رہی ہے۔ وہاں کے ماحول کو ہندو۔مسلم رنگ دے کر وارانسی اور اس سے متصل اعظم گڑھ میں بی جے پی اور ایس پی سیاسی فائدہ حاصل کرنا چاہتی ہیں۔واضح رہے کہ مسٹر مودی وارانسی سے اور سماج وادی پارٹی کے صدر ملائم سنگھ یادو اعظم گڑھ سے الیکشن لڑ رہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ سماجوادی پارٹی نے بی جے پی کو الیکشن کمیشن کے خلاف دھرنا مظاہرہ کا موقع دیا۔ انہوں نے کہاکہ بی جے پی وارانسی میں کشیدگی پھیلانے کے لئے سازش کر رہی ہے اور
محترمہ مایاوتی نے کہاکہ انتخابی فائدہ کیلئے مسٹر مودی مذہبی کام
گنگا پوجا کرنا چاہتے ہیں۔ اس لئے کمیشن کو اسے سنجیدگی سے دیکھنا چاہئے۔ انہوں نے کہاکہ سیکورٹی کے نام پر بینیا باغ میں عوامی جلسہ کی اجازت نہ دے کر بی جے پی کو ڈرامہ کرنے کا موقع دے دیا گیا۔انہوں نے کہاکہ فیض آباد اور امیٹھی میں مسٹر مودی نے تقریروں کے ذریعہ الیکشن کو فرقہ پرستی اور نسل پرستی پر لے جانے کی ناکام کوشش کی۔ انہوں نے کہاکہ الیکشن کمیشن کو سماج وادی پارٹی اور بی جے پی کے ان لیڈروں کے خلاف سخت کارروائی کرنی چاہئے جو ماحول بگاڑنے میں مصروف ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ کسی کو سیکورٹی فراہم کرانا ریاستی حکومت کا کام ہوتا ہے۔ یہ الیکشن کمیشن کے دائرہ اختیار سے باہر ہے۔ بینیا باغ کے عوامی جلسہ کو سماجوادی حکومت کی سازش کے تحت اجازت نہیں ملی جس کی وجہ سے بی جے پی وہاں کے ماحول کو خراب کرنے میں مصروف ہوگئی ہے۔