لکھنؤ(نامہ نگار)گواکے سابق وزیر اعلیٰ منوہر پاریکر کوریاست سے راجیہ سبھابھیجنے پرکانگریس نے سخت ردعمل ظاہر کیاہے۔پارٹی نے بھارتیہ جنتاپارٹی پرریاست کوباہری لیڈروںکی چراگاہ بنانے کاالزام عایدکیا ہے ۔پارٹی ترجمان سریندر راجپوت نے کہا کہ جس ریاست نے جنگ آزادی میں ملک کی قیادت کی اور سب سے زیادہ وزیراعظم دئے اس ریاست کوبی جے پی نے باہر کے لیڈروںکی چراگاہ بنادیا۔
انھوںنے کہاکہ بی جے پی نے پہلے پارلیمانی انتخابات میں نریندر مودی ، اومابھارتی ، جنرل وی کے سنگھ ، ہیمامالنی کوٹکٹ دے کرپارلیمنٹ بھیجا۔ انھوںنے کہاکہ اترپردیش کے برائے نام رکن پارلیمنٹ ہوجانے سے یہ لوگ ریاست کے نہیں ہوجاتے۔ناہی یہ لوگ ریاست کاکوئی بھلا کرنے والے ہیں ۔گذشتہ پانچ مہینوںمیں ان تمام لوگوںنے ریاست میں کتنی اسکیمیں نافذ کرائیں اور کتنے بڑے پروجیکٹ لائے۔ انھوںنے گری راج سنگھ کوکابینہ میں شامل کرنے کوکہا کہ اس سے صاف ہو جاتا ہے کہ سیاہ دولت کولے کرحکومت کتنی سنجیدہ ہے۔ گری راج سنگھ کے گھر سے بڑی مقدار میںرقم برآمد ہونے کاکیس اب تک چل رہاہے ۔ایسے لوگوں کو کابینہ میں شامل کرکے بی جے پی کا بدعنوانی سے لڑنے کاایجنڈہ سامنے آگیا ہے ۔اب ان کے فرقہ پرستی کے چہرے کولانے کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ وہ پہلے ہی عوام کے سامنے اجاگر ہوچکاہے ۔