نئی دہلی / گاندھی نگر:بھارتیہ جنتا پارٹی(بی جے پی)نے گجرات اسمبلی انتخابات کے لئے آج 70 امیدواروں کی پہلی فہرست جاری کی جس میں وزیر اعلی وجے روپاني اور نائب وزیر اعلی نتن پٹیل کے علاوہ تقریبا ڈیڑھ درجن وزراء،پارلیمانی سکریٹریوں سمیت پارٹی کے کل 49 موجودہ ممبران اسمبلی کو دوبارہ ٹکٹ دیاگیا ہے ۔
ایک موجودہ رکن اسمبلی بڈھوان سیٹ کی خاتون نمائندہ ورشابین دوشی کو ٹکٹ نہیں دیا گیا ہے ۔ اس فہرست میں مجموعی طورپرچار خواتین شامل ہیں۔
سابق وزیر اعلی شنکرسنگھ واگھیلا کی بغاوت کے بعد اسی سال کانگریس چھوڑ کربی جے پی کا دامن تھامنے والے درجن بھر پارٹی ممبران اسمبلی میں سے پانچ کو اس فہرست میں ان کی پرانی نشستیں دی گئی ہیں۔ ان میں سے امول ڈیری کے چیئرمین رام سنگھ پرمار بھی شامل ہیں۔ پارٹی نے کل 70 میں سے کم از کم 14 یعنی 20 فیصد نشستیں پاٹیدار یا پٹیل کمیونٹی کے امیدواروں کی دی ہے ۔
اس فہرست میں 16 نئے چہرے بھی شامل کئے گئے ہیں۔ ان 70 سیٹوں میں سے تقریبا 40 فیصد ایسی ہیں جن پر دوسرے اور آخری مرحلے میں 14 دسمبر کو جبکہ باقی پر پہلے مرحلے میں 9 دسمبر کو پولنگ ہونا ہے ۔ پہلے مرحلے کے لئے نامزد گی کا عمل شروع ہو چکا ہے ۔
پہلی فہرست میں شامل بڑے ناموں میں مسٹر روپاني (راجکوٹ مغرب) کے علاوہ مسٹر نتن پٹیل (مھسانا) کے علاوہ وزیر بھوپیندرسنگھ چوڈاسما (دھولکا)، شنکر چودھری (واو)، بی جے پی کے ریاستی صدر جیتو واگھاني (بھاؤنگر مغرب) وغیرہ شامل ہیں۔
امول ڈیری کے چیئرمین مسٹر پرمار کو ان کی روایتی نشست ٹھسراسے ہی اتارا گیا ہے ۔واضح رہے کہ پارٹی صدر امت شاہ کی صدارت اور وزیر اعظم نریندر مودی، وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ، وزیر خارجہ سشما سوراج اور دیگر ارکان کی موجودگی میں نئی [؟][؟]دہلی میں ہوئی بی جے پی کی مرکزی انتخابی کمیٹی کے اجلاس میں ان 70 امیدواروں کے ناموں کو منظوری دی گئی۔ اس دوران نائب وزیر اعلی نتن پٹیل نے فہرست کو لے کر سابق وزیر اعلی محترمہ آنندی بین پٹیل کی مبینہ ناراضگی کی خبروں کو مکمل طور من گھڑت قرار دیا ہے ۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ دوسری نشستوں کی فہرست سلسلہ وار طریقے سے جاری کی جائے گی۔ پہلے مرحلے میں سوراشٹر-کچھ اور جنوبی گجرات کے کل 19 اضلاع کی 89 سیٹوں پر اور دوسرے مرحلے میں شمال اور وسطی گجرات کی بقیہ 14 نشستوں کی 93 سیٹوں پر انتخابات ہوں گے ۔