لکھنؤ(نامہ نگار) بی جے پی میں امیدواروںکے انتخاب پر گھمسان کی جنگ جاری ہے۔ لکھنؤکے رکن پارلیمنٹ لال جی ٹنڈن نے بی جے پی کے صدر راج ناتھ سنگھ کیلئے اپنی نشست
چھوڑنے سے صاف انکار کردیا ہے۔ جس سے یہ بات صاف ہوجاتی ہے کہ بی جے پی کی نہ کوئی پالیسی اور نہ کوئی اصول وضوابط بلکہ صرف اقتدار پہنچنے کی اس کی خواہش ہے ۔ اترپردیش کانگریس کمیٹی کے ترجمان سریندر سنگھ راجپوت نے کہ جس پارٹی کا رکن پارلیمنٹ اپنی پارٹی کے صدر کیلئے نشست چھوڑنے پر تیار نہ ہو۔ اس پارٹی کی مستقبل کی کیا امید کی جاسکتی ہے۔ یہ نہیں بی جے پی کے بڑے بڑے رہنماؤں کو نریندرمودی بڑی ہوشیاری سے کنارے لگانے کی سازش رچ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی اور نریندرمودی کے مقبولیت کا اندازہ لکھنؤ ریلی سے کیا جاسکتا ہے۔ کہا جاتا ہے کہ ریلی پر ۲۵کروڑ روپئے خرچ ہوئے اور ریلی میں صرف ایک لاکھ لوگوںنے شرکت کی۔ انہوں نے کہا کہ اس ملک میں تقریباً ۲۰فیصد اقلیت کوعلیحدہ کرنے کی بات کرتی ہو۔ وہ پارٹی ملک پر حکمرانی کی بات کیسے سوچ سکتی ہے۔ ترجمان نے اڈوانی کے بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ جس پارٹی میں نشستوںپر گھمسان کی جنگ ہورہی ہو۔ اس کو کانگریس کے نشستوںبارے میںبیان دینا افسوسناک بات ہے۔ انہوں نے کہا کہ خود اڈوانی کو ہی اپنی نشست کا علم نہیں۔