لکھنؤ۔(نامہ نگار)۔ سماج وادی پارٹی نے بی ایس پی اور بی جے پی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بی ایس پی بی جے پی کی بی ٹیم کی طرح کام کرتی ہے۔
بی ایس پی صدر مایاوتی بذات خود نریندر مودی کی حمایت میں مہم میں تشہیر کیلئے گجرات گئی تھیں۔ یہ بات مایاوتی نے تسلیم کی کہ وہ بی جے پی کی مدد سے تین مرتبہ حکومت تشکیل کر چکی ہیں۔ پریس کو جاری ایک بیان میں سماج وادی پارٹی ترجمان اور ریاست کے وزیر جیل راجندر چودھری نے کہا کہ پارلیمانی الیکشن میں سماج وادی پارٹی کی مقبولیت کو دیکھ کر مخالف خیموں میں ہلچل ہے۔ وارانسی اور لکھنؤ میں بڑا کھیل کھیلنے کی بی جے پی کی سازشوں کو وہاں کے عوام نے بیکار کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
بی جے پی میں جس طرح اندرونی چپقلش ہے اس سے حالات مزید خراب ہو گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مظفرنگر فساد کے ملزمین کو بی جے پی نے پارلیمانی امیدوار بناکر ثابت کر دیا ہے کہ وہ فسادات اور فرقہ واریت کو بڑھاوا دینے والی پارٹی ہے۔ انہوں نے بی جے پی پر مذہب کے سہارے سیاست کرنے کا الزام عائد کیا۔
مسٹر چودھری نے بتایا کہ یہ ثابت ہو چکاہے کہ اترپردیش زرعی پیداوار، دودھ کی پیداوار، چینی پیداوار کے معاملہ میں گجرات سے آگے ہے۔
وزیر اعلیٰ اکھلیش یادو نے اترپردیش میں عوامی مفاد کی جو اسکیمیں نافذ کی ہیں ان کی نقل دیگر صوبوں کی حکومتیں کر رہی ہیں۔ مسٹر چودھری نے کہا کہ ریاست کے عوام مودی سنڈی کیٹ کے فریب میں آنے والے نہیں ہیں۔