پہلی مرتبہ بنی مکمل اکثریت کی مرکزی و ریاستی حکومت گھمنڈ میں چور
لکھنو:کانگریس کی سماجوادی پارٹی کے سربراہ ملائم سنگھ یادو کے کانگریس کو لیکر دیئے گئے بیان پر سخت رد عمل ظاہر کرتے ہوئے اس کی مذمت کی ہے ۔ پارٹی نے کہا کہ ایسا لگتاہے کہ سماجوادی سربراہ بھارتیہ جنتاپارٹی کی زبان بولنے پر آمادہ ہیں۔ پارٹی نے کہا کہ گزشتہ دنوں اسمبلی گھیرنے جارہے کانگریس کارکنان پر بہیمانہ لاٹھی چارج کے بعد بھی جب حکومت کانگریسیوں کا عہد توڑ نہیں پائی تو ایس پی سربراہ مین پور میں کہا کہ گانگریس ختم ہوگئی جیسی بیان بازی پر اترآئے ۔
پارٹی ترجمان سردھارتھ پریہ شریواستو نے کہاکہ ایس پی سربراہ شاید یہ بھول گئے ہیں کے ان کی بہو اور وزیر اعلیٰ کی اہلیہ رکن پارلیمنٹ ڈمپل یادو کو فیروزآباد کے پارلیمانی انتخاب میں کانگریس امید وار راج ببر نے دھول چٹانے کا کام کیاتھا۔
مسٹریادو کو یہ بھی یاد نہیں ۱۳۰ برس پرانی کانگریس جس نے ملک کو آزادی دلائی ، طویل عرصہ تک ملک اور اترپردیش میں حکومت کرکے عوام اور سماج کی بہبودی کا کام کیا ۔ انہوں نے کہاکہ پہلی بار ملک میں مکمل اکثریت کی بی جے پی اور ریاست میں ایس پی کی حکومت بنی ہے ۔ دونوں پارٹیاں اس مغالطہ میں ہیں کہ اب یہ اقتدار سے باہر نہیں ہونگے ۔ اس لئے گھمنڈ میں چور ہوکر بے بنیاد بیان بازی دے رہے ہیں۔ جبکہ ان کی عوام کے تئیں جواب دہی ہے ۔ انہوںنے الزام لگایاکہ ایس پی سربراہ کے کہنے اور کرنے میں ہمیشہ متضاد رائے رہی ہے ۔
چاہے کمیونسٹ پارٹی کے ساتھ ہو یا ممتابنرجی کے ساتھ صدر جمہوریہ کے انتخاب کا معاملہ ہو یا حال ہی میں جنتاپریوار کو بہار انتخابات سے قبل متحد کرکے مہا گٹھبندھن کی قیادت کا سوال ہو ۔ انہوںنے ہمیشہ پلٹی مارنے کی سیاست کو فروغ دیا ہے ۔ کیوںکہ پہلی مرتبہ ریاستی حکومت یادو سنگھ جیسے بدعنوان کو بچانے کےلئے ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ گئی ۔ یادو سنگھ معاملے کی غیر جانبدارانہ جانچ ہونے پر ایس پی اور بی ایس پی کے تمام رہنما اس میں شامل پائے جائیں گے ۔اسی لئے مسٹر یادو اب بی جے پی کے سر میں سر ملارہے ہیں ۔ مسٹر شریواستو نے کہاکہ مسٹر یادو عوام کے سامنے پوری طرح بے نقاب ہوگئے ہیں ۔ یہی وجہ ہے کہ اب وہ بے بنیاد بیان بازی کررہے ہیں ۔