نئی دہلی / گورکھپور. بھارتیہ جنتا پارٹی کے متنازعہ لیڈر اور گورکھپور سے ایم پی یوگی آدتیہ ناتھ کا ایک متنازعہ ویڈیو سامنے آنے کے بعد ہنگامہ مچ گیا ہے. اس ویڈیو میں یوگی آدتیہ ناتھ کہتے سنائی دے رہے ہیں، ‘ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ اگر وہ ایک ہندو لڑکی تبدیلی مذہب کرواتے ہیں تو ہم 100 مسلم لڑکیوں کا مذہب تبدیل کروائیں گے.’
جب بی جے پی ایم پی یوگی آدتیہ ناتھ سے اس ویڈیو کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہا یہ ویڈیو پرانی ہے. اس ویڈیو سے یہ بھی صاف نہیں ہو رہا ہے کہ اسے کہاں اور کب ریکارڈ کیا گیا. ساتھ ہی انہوں نے اس ویڈیو کی صداقت پر بھی سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ ویڈیو کی فارنسک جانچ کروائی جانی چاہئے، جس سے
سب کچھ صاف ہو جائے گا.
ویڈیو کے سامنے آنے کے بعد مخالف پارٹیوں نے بی جے پی اور اس کے لیڈر کی تنقید کی ہے. اپوزیشن پارٹیوں نے کہا کہ زرد بریگیڈ ملک میں فرقہ وارانہ ماحول بنانا چاہتی ہے جس سے لوگوں کے درمیان دہشت پیدا ہو.
ویڈیو میں یہ بولا ہے آدتیہ ناتھ نے
‘پچھلی بار اتر پردیش ہائی کورٹ کے حکم نے مجھے تشویش میں ڈال دیا تھا. ہائی کورٹ نے اپنے حکم میں یہ پوچھا تھا کہ ہندو لڑکیاں مسلم مردوں سے شادی کیوں کر رہی ہیں. کورٹ نے اس کی جانچ کئے جانے کی بات کہی تھی. اتر پردیش کی حکومت اس پر کوئی فیصلہ نہیں لے پائی. گورکھپور کے نوجوان نے کورٹ کے حکم کو چیلنج دی تھی. نوجوان نے اپنی اپیل میں کہا تھا کہ گورکھپور میں مسلم لڑکیوں کی ہندو خاندانوں میں شادیاں ہوتی ہیں. ہم نے اس روایت کو قبول کر لیا ہے. اگر کوئی ہندو بننا چاہتا ہے تو ہمیں یہ قبول ہے. اس کا شددھكر کیا جائے گا. اس سے نئی نسل کا عروج ہوگا. ‘