لکھنؤ(نامہ نگار)ریاست میں بجلی، پانی اور خراب نظم ونسق پر اسمبلی گھیرنے جا رہے بی جے پی کے یوا مورچہ کے عہدیداروں اورپولیس کے درمیان اسمبلی کے سامنے زبردست جھڑپ ہوئی۔ پولیس نے جب ان لوگوںکو اسمبلی کی طرف جانے سے روکا تو وہ لوگ مشتعل ہو گئے۔
بتایاجاتا ہے کہ دوشنبہ کو اسمبلی کا اجلاس چل رہا تھا اس درمیان سیکڑوں بی جے پی یوا مورچہ کے کارکن پارٹی دفترمیں جمع ہونے لگے۔ لوگوں کو جمع ہوتے دیکھ کر پولیس اور انتظامیہ نے پہلے سے بیریکیٹنگ کا بندوبست کر لیا۔ تقریباً ۱۲ بجے سیکڑوں کی تعداد میں مورچہ کے لوگ بی جے پی کا پرچم لے کر پارٹی دفتر سے باہر نکلے اور ریاستی حکومت کے خلاف نعرے بازی کرتے ہوئے اسمبلی کی طرف بڑھنے لگے تو پولیس نے ان کو روک لیا اس پر مورچہ کے لوگوں نے بیرکیٹنگ گرادی۔ پولیس نے حالات کو قابو میںکرنے کیلئے واٹر کینن کا استعمال کیا جس پر مورچہ کے لوگوں نے پولیس پر پتھراؤ کر دیا۔ مظاہرین نے ایک ٹی وی چینل کی کار اورپولیس کی ایک بس میں توڑ پھوڑ کی۔ حالات کو خراب ہوتا دیکھ کر پولیس نے لاٹھی چارج کرتے ہوئے مظاہرین پر آنسو گیس، ربر بلیٹ اور مرچی بم کا استعمال کیا۔ پولیس نے مظاہرہ کر رہے بی
جے پی یوا مورچہ کے لوگوںکو کسی طرح کھدیڑ کر پارٹی دفتر کے اندرکر دیا۔ تقریباً ڈھائی بجے یوا مورچہ نے اپنا مظاہرہ ختم کیا۔ اس مظاہرہ میں بی جے پی کے کئی نوجوان رہنما اور پولیس اہلکاروں کو چوٹیں آئی ہیں۔
لاٹھی چارج میں بی جے پی یوا مورچہ کے ریاستی صدر آسوتوش رائے، دیاشنکر سنگھ، جتندر، وجے، ساکیت، ابھیجات مشرا، کنور نشاد، سونو،پشپ راج، یوگیش، بھاؤنا سنگھ، منجو، روپالی، راکیش پانڈے، آکاش، ہرشت، اشونی، وویک، پون، ادت، جے نرائن، شوبھم وغیرہ زخمی ہوئے۔ وہیں پولیس کی طرف سے تھانہ انچارج آشیانہ سدھیر پال، داروغہ کرشن گوپال، ستیہ ویر، رتنیش، سپاہی انکت، ہری کشور، پنچم لال، اکھلیش، پی اے سی کے کمپنی کمانڈرودیا کشور، جوان ویر سنگھ، پون کمار، کرن پال، دیپک، پنکج، مہتاب اور کشن لال زخمی ہوئے ہیں۔
بی جے پی یوا مورچہ کے خلاف
الگ الگ تین؍ایف آئی آر درج
اسمبلی کے سامنے دوشنبہ کی دوپہرپولیس اور بی جے پی یوامورچہ کے درمیان ہوئی جھڑپ میں مورچہ کے لوگوں کے خلاف حضرت گنج کوتوالی میں تین الگ الگ ایف آئی آر درج کرائی گئی ہیں۔ سی او حضرت گنج راجیش شریواستو نے بتایاکہ پہلی ایف آئی آر انچارج انسپکٹر حضرت گنج کی جانب سے درج کرائی گئی۔ اس ایف آئی آر میں۱۲۰۰کارکنوں کی طرف سے بلوا، روکنے کیلئے طاقت کا استعمال کرکے املاک کونقصان پہنچانااور سات سی ایل ایکٹ اور دیگر دفعات کے تحت معاملہ درج ہوا۔ وہیں دوسری ایف آئی آر آر آر ایف کی طرف سے درج کرائی گئی ہے جبکہ تیسری ایف آئی آر ایک الیکٹرانک چینل کے ڈرائیور نے چینل کی طرف سے توڑ پھوڑ کرنے کی رپورٹ درج کرائی ہے۔
گھنٹوں متاثر رہا ٹریفک نظام
راجدھانی کی لائف لائن ودھان بھون روڈ کئی گھنٹوں کیلئے بند رہا اور لوگوں کو زبردست جام کا سامنا کرنا پڑا۔ تقریباًڈھائی گھنٹے کے مظاہرہ کے بعد کسی طرح حالات معمول پر آسکے۔ دوشنبہ کی صبح دفتر اور اپنے نجی کاموں سے نکلنے والوں کی زبردست بھیڑ ودھان بھون روڈ پر تھی۔ اس درمیان اچانک بی جے پی یوا مورچہ کے لوگوں نے مظاہرہ شروع کر دیا۔ پولیس نے جی پی او سے ودھان بھون جانے والے روڈ کو پوری طرح سے بندکردیا۔ اچانک ٹریفک میں ہوئی اس تبدیلی سے لوگ جام میں پھنس گئے اور سڑک پر گاڑیوں کی طویل قطار لگ گئی۔ اس گرمی میں راہگیروں کو جام سے دوچار ہونا پڑا۔ ڈھائی بجے مظاہرہ ختم ہونے کے بعد کسی طرح حالات معمول پر آسکے۔