برجٹائون۔اپنے بورڈ سے تنخواہ تنازعہ کے چلتے ویسٹ انڈیز کے کھلاڑیوں کی طرف سے کرکٹ سیریز درمیان میں چھورنے سے ناراض بی سی سی آئی نے ویسٹ انڈیز کرکٹ بورڈ(ڈبلیوآئی سی بی) پر 250 کروڑ روپئے کا معاوضہ کادعویٰ ٹھونکا ہے۔ دھرم شالہ میں ون ڈے کے بعد ٹیم کے ہندوستانی دورہ درمیان میں چھوڑنے کے فیصلے سے ویسٹ انڈیز کرکٹ بے مثال مصیبت میں پھنس گیا اور اب بی سی سی آئی کا معاوضہ دعویٰ پہلے سے کنگال چل رہے ڈبلیو آئی سی بی گہرے بحران میں ڈھکیل سکتا ہے۔ بی سی سی آئی کے سیکرٹری سنجے پٹیل نے کہامیں نے 2
50 کروڑ روپے کے معاوضہ کے دعوے والا خط ڈبلیو آئی سی بی کو بھیجا ہے۔ بار بار اصرار اور ان کی مدد کی یقین دہانی کے باوجود دو طرفہ سیریز سے ہٹنے کیلئے معاوضہ کے مطالبہ والا خط انہیں پہلے ہی بھیج چکا ہوں۔پانچ میچوں کی ون ڈے سیریز کے بعد ویسٹ انڈیز کی ٹیم کو ایک ٹی 20 میچ اور حیدرآباد، بنگلور اور احمد آباد میں ٹیسٹ بھی کھیلنا تھا۔ پتہ چلا ہے کہ بی سی سی آئی نے ڈبلیو آئی سی بی کو معاوضے کی منصوبہ بندی کے ساتھ آنے کیلئے دو ہفتے کا وقت دیا ہے اور ایسا نہیں کرنے پر کیریبین بورڈ کے خلاف قانونی کارروائی کرے گا۔ پٹیل کے خط میں کہا گیا کہ بی سی سی آئی نے ڈبلیو آئی سی بی سے اسے تحریری میں رسمی طور پر ان اقدامات کے بارے میں بتانے کیلئے کہا جو اس نے بی سی سی آئی کو ہوئے نقصان اور ڈبلیو آئی سی بی کا دورہ منسوخ کو بھرنے کیلئے اٹھائے ہیں۔ خط میں کہا گیا کہ اگر بی سی سی آئی کو یہ خط ملنے کے 15 دن کے اندر اندر قابل قبول خط والی تجویز نہیں ملی تو یاد رکھیں کہ بی سی سی آئی نے نقصان کی تلافی کیلئے ان کے وکلاکو مناسب ہندوستانی عدالت میں ڈبلیو آئی سی بی کے خلاف مناسب قانونی کارروائی شروع کرنے کیلئے ہدایات دی ہیں۔ آپ اسکو نوٹس رسمی مطالبہ مان سکتے ہیں۔ پٹیل نے یہ خط ڈبلیو آئی سی بی سربراہ ڈیو کیمرون کو بھیجا ہے۔