نیشنل فائر ایجنسی کا کہنا ہے کہ 212 زخمی افراد کو علاج کے ہسپتال لے جایا گیا ہے
جنوبی تائیوان کے شہر گاؤشی اونگ میں گیس پائپ لائنوں کے پھٹنے سے ہونے والے سلسلہ وار دھماکوں میں
کم از کم 24 افراد ہلاک اور 270 زخمی ہوگئے ہیں۔
ابھی تک گیس لائنوں کے پھٹنے کی وجہ معلوم نہیں ہو سکی ہے تاہم مقامی افراد کا کہنا ہے کہ علاقے کی گیس لائنوں میں دراڑیں آگئی تھیں۔
فائر بریگیڈ کے امدادی عملے کا کہنا ہے کہ زخمی ہونے والے افراد کو ہسپتالوں میں منتقل کر دیا گیا ہے اور مقامی ذرائع بتاتے ہیں کہ مختلف ہسپتالوں میں دھماکوں سے زخمی ہونے والوں کا ہجوم ہے۔
نیشنل فائر ایجنسی کا کہنا ہے کہ جمعرات کی شام متاثرہ علاقے سے گیس لیک ہونے کی شکایات موصول ہوئی تھیں جس کے بعد دو سے تین مربع کلومیٹر کے علاقے میں دھماکے ہوئے۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹوں میں آنے والی تصاویر میں عمارتوں کو نذرِ آتش ہوتے اور سڑکوں کو پہنچنے والا شدید نقصان دیکھا جا سکتا ہے۔
نیشنل فائر ایجنسی کا کہنا ہے کہ کم از کم 270 زخمی افراد کو علاج کے ہسپتال لے جایا گیا ہے۔
چینی خبر رساں ادارے شن نوا کا کہنا ہے کہ دھماکوں سے قبل مختلف سڑکوں کے گٹروں سے ’گیس جیسی بدبو‘ اٹھ رہی تھی۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹوں میں آنے والی تصاویر میں عمارتوں کو نذرِ آتش ہوتے اور سڑکوں کو پہنچنے والا شدید نقصان دیکھا جا سکتا ہے
ہلاک ہونے والوں میں فائر بریگیڈ کے عملے کے پانچ اراکین بھی شامل ہیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ قریبی علاقوں کے لوگوں کو سکولوں میں منتقل کر دیا گیا ہے۔
مقامی ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ آگ بجھانے کی کوششوں کے باوجود مقامی وقت کے مطابق صبح پانچ بجے تک بھی مختلف مقامات پر شعلے بھڑک رہے تھے۔
ٹائی پے سے بی بی سی کی نامہ نگار سنڈی سوئی نے بتایا کہ فائر بریگیڈ کا عملہ ابھی تک ملبے تلے دبے افراد کو ڈھونڈ رہا ہے۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ تائیوان میں رات گئے تک لوگوں کا گھومنا معمول ہے چنانچہ رات 12 بجے حادثے کے وقت بہت سے لوگ گھروں سے باہر سڑکوں پر ہوں گے۔