لکھنؤ: نریندرمودی نے تاجروں کے مفاد میں کوئی کام نہیں کیا اور نہ ہی بی جے پی کے انتخابی منشور میں تاجروں کا خیال رکھا گیا ہے۔ اس لئے ریاست کے تاجر سماجوادی پارٹی کے پارلیمانی امیدوار ابھیشیک مشرا کو اکثریت سے کامیاب بنانے کیلئے متحد ہوں گے۔ مذکورہ باتیںجمعہ کو راجدھانی کے ایک ہوٹل میں منعقدہ پریس کانفرنس کے دوران تاجر لیڈر اور سابق رکن پارلیمنٹ بنواری لال کنچھل نے کہی۔ انہوں نے کہا کہ آزادی کے بعد ملک کے اقتدار پر قابض سیاسی پارٹیوں اور کانگریس اور بی جے پی نے تاجروں کے مفاد میں کوئی کام نہیں کیا۔ لیکن جب سماجوادی پارٹی کی حکومت اقتدار میں آئی ۔تاجروں کیلئے کچھ نیا ضرور کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اس مرتبہ سماجوادی پارٹی نے اپنے انتخابی منشور میں تاجروں کیلئے کئی اعلانات کئے ۔مسٹر کنچھل نے کہا کہ سماجوادی پارٹی حکو مت میں ہی چنگی ، تہہ بازاری ، دفعہ ۳۔۷، انسپکٹر راج ، ہری جن ایکٹ پر مکمل طور سے روک لگانے ، تاجروں کے خلاف دس ہزار سے زیادہ پرانے مقدمہ واپس لینے، تحفظ کیلئے تاجروں کو ترجیحی بنیاد پراسلحہ کے لائسنس جاری کرنے وغیرہ کے فیصلے لئے گئے تھے۔ انہوں نے بتایا کہ فی الحال سماجوادی پارٹی حکومت رجسٹرڈ تاجر کوپانچ لاکھ روپئے کا حادثہ بیمہ دے رہی ہے۔ جبکہ گجرات ، راجستھان ، مدھیہ پردیش اور چھتیس گڑھ کی بی جے پی ریاستیں تاجروں کو بیمہ کی سہولت نہیںدے رہی ہے۔ مسٹر کنچھل نے کہا کہ اس مرتبہ کے انتخابی منشور میں سماجوادی پارٹی نے تاجروں سے وعدہ کیا ہے کہ مرکز میں حکومت تشکیل ہونے کے بعد انکم ٹیکس ادا کرنے والوںکے بیمہ کی رقم دس لاکھ روپئے کردی جائے گی۔ انہیں پینشن کی سہولت بھی مہیا کرائی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی اقتصادیات ، تجارت اور زراعت پر منحصر ہے۔ مسٹر کنچھل نے کہا کہ مودی اپنے انتخابی جلسوںمیں تمام طبقوں میں مفاد کی بات کرتے ہیں مگر ایک مرتبہ بھی تاجر طبقہ کا نام نہیں لیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تاجر اب بیدار ہوچکا ہے کسی کے ورغلانے میں نہیں آئے گا جو پارٹی تاجروں کے مفاد کیلئے کام کرے گی۔ تاجر اس کو ہی ووٹ دیں گے ۔ پریس کانفرنس میں منیش اگروال ،دنیش مشرا، رام شنکر ورما، پون منوچا اور مہیش راجپورت وغیرہ موجود تھے۔