لکھنؤ(نامہ نگار)تاجرطبقے کو کسی سیاسی پارٹی کانہیں ہونا چاہئے ۔سب سے زیادہ تعاون تاجر طبقہ ہی کرتاہے ۔ریاستی حکومت نے تاجروں کے مفاد کادھیان رکھتے ہوئے کئی اعلانات بھی کئے ۔تاجروںکے تحفظ کیلئے لائسنس بھی جاری کرائے ، نریند ر مودی سے ٹکر ایس پی حکومت ہی لے سکتی ہے یہ خیال اتوار کواترپردیش صنعتی تجارتی تنظیم کی جانب سے منعقد عہدیداروں اور ضلع صدور کے جلسے میں سماج وادی پارٹی کے مرکزی جنرل سکریٹری ورکن راجیہ سبھانریش اگروال نے ظاہر کئے۔
انھوںنے کہاکہ آئندہ ۱۱؍جنوری کو اترپردیش ادیوگ ویاپارسنگٹھن کی جانب سے لکھنؤمیںمنعقد ویشیہ ایوم تاجر اجلاس میں ریاست کے تاجروںکومتحد ہوکر اپنی طاقت کااحساس دلانا ہوگا۔ اترپردیش میں تاجروںکی حمایت سے ہی پارٹی کی حکومت بنی وہیں پارلیمنٹ میں پارٹی کوشکست کاسامنا کرنا پڑا۔ ہم اپنی کمی کو نہیں دیکھتے۔دوسروںکی کمی دیکھتے ہیں۔آج ہماری مضبوط حکومت ہے۔ ابھی وزیراعلیٰ کی کئی اسکیمیں نافذ ہو جائیں گی
انھوںنے کہاکہ پارلیمنٹ اور راجیہ سبھا میںمہنگائی پربحث ہوئی جس میں مرکزی حکومت نے بیان دیا کہ مہنگائی کیلئے تاجر ذمہ دارہیں۔ مہنگائی مرکز کی غلط پالیسیوںپرہوتی ہے ۔تاجروںکی سب سے زیادہ ہمدرد ریاستی حکومت ہے ۔ انھوںنے کہا نیتاجی (ملائم سنگھ)نے بھی بغیر بنیادکے کئی لوگوںکووزیر بنادیاتھا۔ آج یہ سمجھ میں آیا اورانھیںہٹادیا۔ انھوںنے کہانریندر مودی سے ٹکر صر ف ایس پی حکومت ہی لے سکتی ہے۔اگرفرقہ پرست طاقتیں تیزی سے بڑھتی جائیں گی توہم تمام لوگوںکانقصان ہوگا۔ اب تاجر بھی بیدار ہوگیا ہے۔
انھوںنے کہا کہ جس طرح سیاست کاماحول تبدیل ہورہا ہے اسی طرح ہم لوگوںکوبھی خود کو بدلناہوگا۔ انھوںنے کہا سابقہ مرکزی حکومت کی جانب سے ریاستی حکومت پرتھوپاگیا ویٹ ابھی تک نظام ایک برابر نہیں ہے جبکہ پورے ملک میںتین برس کے دوران نافذکرنے کے بعد ایک برابر کرنے کی تجویز تھی۔انھوںنے کہاکہ ایکسائز ،سروس ٹیکس، ویٹ ٹیکس ،اور دیگر تمام ٹیکسوںکوختم کرکے جی ایس ٹی لگایاجائیگا۔ مرکزی حکومت کی جانب سے ہمیشہ گھریلو صنعت کی مخالفت کی گئی ہے ۔ مرکزی حکومت خوردہ تجارت کوختم کرنا چاہتی ہے۔جس کی تاجر طبقے میں مخالفت ہورہی ہے۔
اس سے قبل طب اورصحت کے ویز مملکت ورکن پارلیمنٹ نریش اگروال کے بیٹے نتن اگروال نے تاجروں کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آئندہ ۱۱؍جنوری کوہونے والے اجلاس میںتنظیم کونیتا جی کی طاقت دکھانی ہوگی۔ جب تک ہم لوگ ہیںتاجروں کے وقار میں کوئی کمی نہیں ہوگی۔ اجلاس میں اتنی طاقت کامظاہرہ کیاجائے کہ ایسی اترپردیش میں کوئی تنظیم نہ ہو۔ اس سے قبل جلسہ کوکارگزار ریاستی صدر آنند اگروال ، ریاستی جنرل سکریٹری برجیش شکلا، جنرل سکریٹری راج کمار اگروال ، نریندر گپتا(نندی)مرکزی خازن اچل اگروال، ستنام سیٹھی ، رضیہ نواب ، امت اگروال ، سشیل گرگ،کرشن گوپال ، سمیت درجنوںعہدے داروں وضلع صدور نے تاجروںکو خطاب کیا۔
بھر رہے تھے حامی :
۱۱؍جنوری کو ہونے والے ویشہ وتاجر اجلاس کولے کراتوار کوآکاش وانی کیندر کے نزدیک واقع ایک ہال میںاترپردیش ادیوگ ویاپار سنگٹھن کی جانب سے منعقد پروگرام میں اسٹیج پربیٹھے کارگذار ریاستی صدرآننداگروال ریاست بھر سے آئے ضلع صدورکواسٹیج پربلاکر کتنے تاجروںکوضلع سے لانے کی حامی بھروارہے تھے۔ کچھ ضلع صدور توکم تاجرلانے کی بات کہتے توکارگذار صدران سے سوتاجروںکواجلاس میں لانے کی حامی بھرواتے ، بہرائچ سے آئے ضلع صدر نے پانچ سوتاجروں کولانے کی بات کہی اس پرکارگذار صدر خوش ہوکرسامنے بیٹھے تاجروں سے ان کے استقبال میں تالیاں بجوائیں۔
تاجر لگائیں فوٹو:
اترپردیش ادیوگ ویاپارسنگٹھن کے مرکزی جنرل سکریٹری راجکمار اگروال کواسٹیج پرکھڑے ہوکرتاجروںکوخطاب کرنے کاموقع مل گیا۔ انھوںنے موقع کافائدہ اٹھاتے ہوئے کہا کہ تاجر نریش اگروال کی فوٹوہی لگالیں توکوئی افسر کابولنا تودور ان کی فوٹو دیکھ کرویسے ہی واپس لوٹ جائے گا۔
اچھے وبڑے تاجر آئیں:
اترپردیش ادیوگ ویاپارسنگٹھن کی جانب سے ۱۱؍جنوری کو لکھنؤمیںمنعقد اجلاس کوکامیاب بنانے کیلئے عہدیداروںوضلع صدور کے جلسے کوخطاب کرنے پہنچے رکن راجیہ سبھا وسماج وادی پارٹی کے مرکزی جنرل سکریٹری نریش اگروال نے تاجروں سے کہا کہ کوشش رہے کہ لکھنؤمیںہونے والے اجلاس میںپوری ریاست کے بڑے بڑے واچھے اچھے تاجر آئیں۔