لکھنؤ: مڑیاؤں علاقہ میں سر راہ بدمعاشوںنے زیورات تاجر کو گولی مار کر زیورات سے بھرا بیگ لوٹ لیا۔ گولی اس کے پیٹ میں لگی زخمی تاجرکو ٹراما سینٹر میںداخل کرایا گیا جہاں ڈاکٹر اس کی حالت نازک بتا رہے ہیں۔ بتایا جا رہاہے کہ لوٹ کی مخالفت کرنے کے دوران اسے گولی ماری گئی۔ موصولہ اطلاع کے مطابق مڑیاؤں کے پلٹن چھاؤنی کے رہنے والے صرافہ تاجر انل رستوگی کی پریتی نگر میں زیورات کی دکان ہے۔ دکان پر روز کی طرح ان کے دونوں بیٹے ۱۵ سالہ انکت اور آکاش گئے تھے۔ یہ دونوں دکان پر بیٹھے تھے۔ منگل کی شام تقریباً ساڑھے آٹھ بجے کے درمیان دونوں بھائی دکان بند کرکے اپنی اپنی موٹر سائیکل سے گھر کیلئے نکلے تھے۔ دکان سے تقریباً ۴۰۰ میٹر کی دوری پر ایک میریج ہال ہے جہاں پر دو موٹر سائیکلوں پر سوار چار لوگ ان کا انتظار کر رہے تھے۔ انکت اپنی موٹر سائیکل سے آگے چل رہا تھا اور آکاش اس سے کچھ دوری پر تھا۔ جیسے ہی انکت میریج ہال کے پاس پہنچا اسی درمیان چار لوگوں میں سے دو نے انکت کو روک لیا اور اس کے پاس موجود زیورات سے بھرا بیگ مانگنے لگے۔ انکت نے جب بیگ دینے سے انکار کیا تو ان لوگوں نے انکت سے مارپیٹ شروع کر دی۔ پیچھے سے آرہے آکاش نے جب دیکھا کہ کچھ لوگ انکت کو مار رہے ہیں تو اس نے جلد ی سے اپنی موٹر سائیکل کنارے کھڑی کی اورانکت کو بچانے کی کوشش کی۔ اسی وقت بدمعاشوں نے طمنچہ نکال کر انکت پر گولی چلا دی جو کہ انکت کے پیٹ میں لگی۔ گولی چلنے کی آواز سن کر آس پاس کے علاقہ میں سنسنی پھیل گئی۔ موقع پر مقامی لوگوں کی بھیڑ جمع ہو گئی لیکن کسی نے بھی بدمعاشوں کو پکڑنے کی کوشش نہیں کی۔ گولی لگتے ہی انکت زمین پر گر گیااور اس کے ہاتھ سے زیورات سے بھرا بیگ چھوٹ گیا۔ بدمعاشوں نے بیگ اٹھایا اور ہوا میں طمنچہ لہراتے ہوئے فرار ہو گئے۔ آکاش نے اس کی اطلاع اپنے والد کو دی۔ اطلاع ملتے ہی موقع پر پہنچی مڑیاؤں پولیس نے خون میں شرابور انکت کو ٹراما سینٹر میں داخل کرایا جہاں ڈاکٹر اس کی حالت نازک بتا رہے ہیں۔