اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے شام اور عراق میں غیر ملکی جہادیوں کی آمد کو روکنے کے لیے ایک قرارداد منظور کی تھی
امریکہ کی سربراہی میں اتحادی ممالک نے شام میں تازہ فضائی کارروائی میں دولت اسلامیہ کے زیرِ کنٹرول علاقوں میں تیل کے کارخانوں کو نشانہ بنایا ہے جس میں 14 جنگجو ہلاک ہوئے ہیں۔
اتحادیوں کی طرف سے دولت اسلامیہ پر مسلسل تیسری رات فضائی حملے کیے گئے جس میں امریکہ، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے طیاروں نے حصہ لیا۔
مقامی سماجی کارکنوں کے مطابق مشرقی شام میں ان حملوں میں دولتِ اسلامیہ کے 14 جنگجو اور پانچ عام شہری ہلاک ہوئے۔
امریکی فوج کا کہنا ہے کہ تازہ فضائی کارروائی میں جیٹ فائٹر اور ڈرون استعمال کیے گئے جنھوں نے تیل صاف کرنے کے ’چھوٹے‘ کارخانوں کو نشانہ بنایا گیا۔
اس سے پہلے امریکی صدر براک اوباما کی صدارت میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں عراق اور شام میں غیر ملکی جہادیوں کی آمد کو روکنے کے متفقہ طور پر قرارداد منظور کی گئی۔
صدر اوباما نے کہا کہ قرارداد کے پابند ممالک جہادیوں کی بھرتی اور ان کی مالی مدد کو روکیں گے۔
جیٹ فائٹر اور ڈرون
امریکی فوج کا کہنا ہے کہ تازہ فضائی کارروائی میں جیٹ فائٹر اور ڈرون استعمال کیے گئے جس میں تیل صاف کرنے کے ’چھوٹے‘ کارخانوں کو نشانہ بنایا گیا۔
برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شدت پسندی کے زہر آلود نظریے کو جڑ سے اکھاڑنا ہو گا۔
انھوں نے کہا کہ یہ واضح ہوتا جا رہا ہے کہ جہادی ان مبلغین سے متاثر ہوتے ہیں جن کے تصورِ دنیا کو تشدد کرنے کا جواز بنایا جاتا ہے۔
امریکی صدر اوباما نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ شدت پسند تنظیم دولتِ اسلامیہ کو ختم کرنے میں مدد کرے۔
صدر اوباما نے مسلم دنیا پر زور دیا کہ وہ القاعدہ اور دولتِ اسلامیہ کے نظریے کو مسترد کر دیں۔
اس سے پہلے امریکی فوج کے ترجمان نے بی بی سی کو بتایا تھا کہ دولتِ اسلامیہ کے خلاف جنگ میں کئی سال لگیں گے۔