لکھنؤ۔ (نامہ نگار)۔ چنہٹ کے چھوہاری ماتا مندر واقع تالاب میں جمعرات کو ایک پانچ سالہ معصوم بچہ کھیلتے کھیلتے اچانک تالاب میں گر جانے کے سبب ڈوب گیا۔ معصوم کے ساتھ کھیل رہے دیگر بچوں نے اس کی اطلاع اہل خانہ کو دی۔ موقع پر پہنچے اہل خانہ نے تالاب میں ڈوب کر اسے باہر نکالا لیکن تب تک اس کی موت ہوچکی تھی۔ آبائی طور سے ہردوئی کے سندیلہ کے رہنے والے کاشتکار فرید احمد کا گونگا بہرا بیٹا اسد احمد تین دن قبل اپنی والدہ توسیبا بانو کے ہمراہ چنہٹ کے چھہارہا ماتا مندر واقع اپنے نانا فخر الزماں کے یہاں آیا تھا۔ جمعرات کی شام تقریباً پانچ بجے وہ پڑوس ک
ے دیگر بچوں کے ساتھ گھر کے باہر ایک چھوٹے سے تالاب کے کنارے کھیل رہا تھا۔ تبھی کھیلتے کھیلتے اسد تالاب کے پانی میں گر گیااور ڈوبنے لگا۔ ساتھ میں کھیل رہے دیگر بچوں نے اس کی اطلاع اسد کے اہل خانہ کو دی۔ موقع پر پہنچے اسد کے نانا فخرالزماں نے اسے تالاب سے باہر نکالا مگر جب تک اسد کی موت ہو چکی تھی۔ مقامی لوگوں نے حادثہ کی اطلاع پولیس کو دی لیکن اہل خانہ نے اسد کی لاش کا پوسٹ مارٹم کرانے سے منع کر دیا جس پر پولیس نے اس کی لاش کا پنچ نامہ کر کے اسے اہل خانہ کے سپرد کر دی۔