لکھنؤ: ضلع مجسٹریٹ دفتر کے ایک فون پر کے ڈی سنگھ بابو اسٹیڈیم کی بکنگ بند کر دی گئی ہے حالانکہ کھیل افسر کو یہ بھی نہیں معلوم کہ فون کس نے کیا ہے۔ دوسری طرف ڈی ایم کا دفتر بھی اس طرح کے کسی بھی حکم نامہ یا ہدایت دینے سے صاف انکار کر رہا ہے۔ دوسری طرف کھیل افسر کا کہنا ہے کہ فون ڈی ایم کے دفتر سے ہی آیا ہے۔ در اصل کھیل افسر للو رام پٹیل کے پاس کسی کا فون آیا جس نے یہ کہا کہ ہر اتوار اور ماہ کے دوسرے سنیچر کو بغیر ڈی ایم دفتر کی اجازت کے بکنگ نہیں کی جائے گی۔
للو رام پٹیل کا کہنا ہے کہ فون پر زبانی حکم پر انہوں نے ان دونوں دنوں میں اسٹیڈیم کی بکنگ بند کر دی ہے جس سے نہ صرف کھلاڑیوں کو پریشانیوں کا سامناہے بلکہ اسٹیڈیم کے ذریعہ ملنے والے ریونیوکا بھی نقصان ہو رہاہے۔ عام دنوں میں اسٹیڈیم ایک دن کیلئے ۶۲۵ روپئے میں بک کیا جاتا ہے جبکہ اتوار کو ۱۶۲۵ روپئے میں بکنگ ہوتی ہے لیکن کھیل افسر نے اس ریونیو اور کھلاڑیوں کی پریشانیوں کو نظر انداز کرتے ہوئے تحریری حکم نامہ کے بجائے محض زبانی حکم پر اسٹیڈیم کی بکنگ بند کر دی ہے حالانکہ ڈی ایم کے دفتر نے صاف طور سے انکار کر دیا کہ یہاں سے اس طرح کا کوئی حکم جاری ہوا ہے۔ اسی طرح اے ڈی ایم مشرقی نے بھی اس بات سے انکارکیا کہ انہوں نے ایسا کوئی حکم دیا ہے۔ دوسری طرف کھیل افسر للو رام پٹیل کا کہنا ہے کہ ڈی ایم دفتر کے احکامات پر عمل کرتے ہی بکنگ بند کی گئی ہے۔ واضح رہے کہ اس سے قبل بھی اسی طرح کا ایک حکم نامہ جاری کیا گیا تھا جس کی پُر زور لفظوں میں جب مخالفت کی گئی تو تقریباً دو ماہ کے بعد اس کو کاالعدم قرار دے دیا گیا تھا۔