لکھنو یکم جون:شیعہ سینٹر ل وقف بورڈ میں ہورہی ناانصافیوں اور سرکار کی منصوبہ بند ی کے ساتھ وقف بورڈ میں وسیم رضوی کو لائے جانے کے خلاف مسلم مہیلا جاگرک منچ اور کنیزان زہرا کی بھوک ہڑتال میں آج صبح گیارہ بجے سے ایک دن کے لئے خواتین کی حوصلہ افزائی اور ہمت بڑھانے کی غرض سے مولانا سید کلب عابد مرحوم کی بہن مرضیہ شمسی جنکی عمر ۶۸ سال ہے اور مولانا کلب جواد نقوی کی اہلیہ بھی شامل ہوئیں ۔اس موقع پر لکھنو ¿ کی خواتین بڑی تعداد میں چھوٹے امام باڑہ پہونچ گئیں او ر سرکار ک
ے خلاف نعرہ بازی کی ۔
اس موقع پر مرضیہ شمسی نے کہاکہ ہم تحفظ اوقا ف کے لئے آئے ہیں کیونکہ امام کی جائدادیں لٹ رہی ہیں اور ہم اسے لٹتا ہوا نہیں دیکھ سکتے ۔یہ ہمار ا قومی و ملی فریضہ ہے ۔میرے بھائی نے عزاداری اور وقف کی تحریک شروع کی تھی اور میرا بیٹا اس تحریک کو آگے بڑھا رہا ہے میں بھی اسکی حمایت میں آگے آئی ہوں۔بڑی ہمت والی ہیں یہ خواتین جو امام کی جائداد اور اوقاف کے تحفظ کے لئے اتنی بڑی قربانی دے رہی ہیں ۔
شبیہ فاطمہ نے کہا کہ جو لوگ کہہ رہے ہیں کہ مولانا کلب جواد جانچ سے بچنے کے لئے یہ سب کروارہے ہیں وہ پہلے اپنے گریبان میں جھانک کر دیکھیں ۔شیعہ کالج میں انکے کتنے گھوٹالے اور بے ایمانیاں ہیں پوری قوم جانتی ہے ۔جب ان پر مصیبت پڑتی ہے تو وہ بھی مولانا کلب جواد کو ہی یاد کرتے ہیں ۔مولانا کلب جواد اگر جانچ سے بچنا چاہتے تو کبھی اوقاف کی سی بی آئی جانچ کی مانگ نہ کررہے ہوتے لہذا سرکار کے خریدے ہوئے مولوی ایسے بیان نہ دیں جس سے قوم کی توہین ہو۔قوم سب جانتی ہے کہ کون کیساہے ۔
دن بھی قریب ایک بجے مسلم مہیلا جاگرک منچ کی صدر شبیہ فاطمہ بیہوش ہوگئیں ۔اس وقت خواتین میں جوش بڑھ گیا اور نعرے بازی شروع ہوگئی ۔واضح رہے خواتین کی حالت بہت نازک ہے اور گولوکوز چڑھایا جارہاہے ۔