لکھنو۔ٔ(نامہ نگار)ملکوں کو فروخت کرنے والے اور سماج کو تقسیم کرنے والے لوگوں کو ہم اکھاڑ کر ہی دم لیں گے۔ اس نعرہ کے ساتھ پیر کو اترپردیش ترنمول کانگریس کے سینئر نائب صدر اور بستی اترپردیش کے انچارج سوربھ بندھواپادھیائے نے کہا کہ پارٹی نے آزادی کی دوسری جنگ کا اعلان کردیا ہے انہوں نے پارٹی کی دوسری فہرست جاری کرتے ہوئے کہا کہ ملک کی تمام پارٹیاں بدعنوانی ،بے روزگاری اور گرانی کی مدعوں سے عوام کی توجہ ہٹانے کیلئے دیگر لیڈران کے ذاتی معاملات کو اچھال رہی ہیں۔ جبکہ ملک کے عوام کو معلوم ہے کہ ممتا بنرجی کبھی کسی سے سمجھوتہ نہیں کرتی ہیں۔ انہوں نے عوامی مفادات کیلئے ہمیشہ اقتدار کی قربانی دیکر جد وجہد کی جس کی مثال مغربی بنگال ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیاست کے طویل عرصے میں ابھی تک ان کے خلاف کسی نے بھی الزام عائد نہیں کیا۔ جبکہ دیگر سیاسی پارٹیوں کی خواتین کے خلاف بدعنوانی کے الزام عائد کئے جارہے ہیں۔ جوریاست کی و زیراعلیٰ کے عہدے پر فائز رہ چکی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ممتا بنرجی نے ریاست میں پارلیمانی نشستوں کی تقسیم میں مجرمین اور شہ زوروں کو دور رکھا ہے اور ایسے امیدواروں کا انتخاب کیا ہے جو نوجوان ہیں اور انہوں نے خود کو عوامی خدمات کیلئے وقف کردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ترنمول کانگریس نے پورے ملک میں ۱۰۸امیدواروں کو میدان میں اتارا ہے ۔ ان میں دہلی میں چار ،اترپردیش ۲۳امیدواروں کو اتارا ہے۔ ترنمول کانگریس پارٹی کی آرین ریسٹورنٹ میں پریس کانفرنس کا منعقد کی جارہی تھی۔ پارٹی کے عہدے داران ، امیدوار اور کارکنان بھی پریس کانفرنس میں موجود تھے ۔ پارٹی کے ریاستی نائب صدر وبستی اترپردیش کے انچارج سوربھ بندھو اپادھیائے امیدواروں کی فہرست جاری کررہے تھے۔ اسی دوران ایک خاتون صحافی کے سوالات پوچھنے پر ہال کے اندر بیٹھے ہوئے جے سنگھ نے ہاتھ اٹھاتے ہوئے رائے بریلی انجو سنگھ وامیٹھی چھایہ سنگھ کے آنے کی اطلاع دی۔ جس کے بعد مسٹر بندھو اپادھیائے سے کئی سوالات پوچھے گئے لیکن بندھ اپادھیائے جواب دینے کے بجائے کھڑے ہوگئے اور پارٹی کے عہدے داران اور امیدوار بھی ادھر ادھر چلے گئے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے اس سلسلے میں کچھ بھی کہنے سے انکار کردیا۔