کلکتہ:مرکزی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ پر مالدہ تشدد کے نام پر فرقہ پرستی کی سیاست کرنے کا الزام عاید کرتے ہوئے ترنمول کانگریس نے آج کہا ہے کہ ملک کے وزیر داخلہ کی حیثیت سے انہیں فرقہ پرستی پر مبنی بیانات دینا زیب نہیں دیتا ۔شمالی 24پرگنہ کے اشوک نگر میں ریلی میں راج ناتھ سنگھ کے الزامات کا جواب دیتے ہوئے ترنمول کانگریس کے ترجمان ڈیریک او برائن نے کہا کہ راج ناتھ سنگھ ملک کے وزیر داخلہ ہیں انہیں اس طرح کے بے بنیاد الزامات عاید نہیں کرنے چاہئیں۔خیال رہے کہ راج ناتھ سنگھ نے ریلی سے خطاب کرتے ہوئے ممتا بنرجی کی حکومت پر مالدہ تشدد میں ملوث افراد کو بچانے کا الزام عاید کیا تھا۔راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ جن لوگوں نے بی ایس ایف پر حملہ کیا اور تھانے اور گاڑیوں میں توڑ پھوڑ کی انہیں حکومت بچانے کی کوشش کررہی ہے ۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ مالدہ کے گناہ گاروں کو انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کیا جائے گا انہوں نے کہا کہ صرف چند لوگوں کی گرفتاری کافی نہیں ہے ۔ اس کے جواب میں اوبرائن نے کہا کہ ‘‘ مسٹرراج ناتھ سنگھ مالدہ تشدد آپ کی پیدا کردہ ہے ’’۔اوبرائن نے کہا کہ وزیر داخلہ کی حیثیت سے راج ناتھ سنگھ کو فرقہ پرستی کی سیاست نہیں کرنی چاہیے ۔انہوں نے کہا کہ یہ بی جے پی کی پرانی عادت ہے جب بھی انتخابات کے دن قریب آتے ہیں،وہ فرقہ پرستی کی سیاست شروع کردیتی ہے ۔اوبرائن نے کہا کہ مرکزی میں بر سر اقتدار میں آنے کے بعد سے ہی مودی حکومت اپنے ایجنڈے کو نافذ کرنے کیلئے ایجنسیوں کا استعمال کیا جارہا ہے ۔
خیال رہے کہ 3نومبر کو پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم کی توہین کے خلاف مالدہ کے کالیا چک میں ایک ریلی کا اہتمام کیا گیا تھاجس میں ایک لاکھ کے قریب افراد شریک تھے ۔مگر بی ایس ایف کی فائرنگ کی افواہ سے ریلی تشدد میں تبدیل ہوگئی ۔شرپسند عناصر نے اس کا فائدہ اٹھاتے ہوئے پولس اسٹیشن اور چند گاڑیوں میں آگ لگادی ۔اس کے بعد سے ہی بی جے پی ریاست بھر میں ریلیوں کے ذریعہ ممتا بنرجی کی حکومت کے خلاف مورچہ بندی کی ہے ۔جنوبی دیناج پور میں مرکزی وزیر ٹرانسپورٹ نتن گڈگری ، 21جنوری کو شمالی 24پرگنہ کے اشوک نگر میں راج ناتھ سنگھ کی ریلی کا انعقاد کیا گیا اور اب اسی مہینہ ہوڑہ اور بردوان میں بھی ریلی کا انعقاد کیا جائے گا جس میں بی جے پی صدر امت شاہ اور مرکزی وزیر سمرتی ایرانی کے شریک ہونے کا امکان ہے ۔