پنجی، 28 نومبر: اپنی جونیئر خاتون صحافی کی آبروریزی کے ملزم جاسوسی صحافت سے وابستہ میگزین تہلکہ کے ایڈیٹر ترون تیج پال کی مشکلوں میں اب مزید اضافہ ہوسکتا ہے کیونکہ اس معاملے کی انکوائری کرنے والی پولیس کی ٹیم نے سی سی ٹی وی کو جو فوٹیج حاصل کی ہیں، ان میں وہ اس خاتون صحافی کو لفٹ میں کھینچتے ہوئے نظر آرہے ہیں۔اس معاملے کی انکوائری کرنے والی پولیس ٹیم کے ایک سینئر افسر نے آج بتایا ، 7 نومبر کی رات ہوٹل کے بلاک 7 کے باہر نصب کیمروں کی سی سی ٹی وی فوٹیج سے یہ صاف پتہ چلتا ہے کہ لفٹ میں کچھ غلط ہوا تھا۔شروع میں ان فوٹیج میں تیج پال اور متاثرہ خاتون ہالی ووڈ کی اداکارہ ڈی نیروں کو اس کے کمرہ کی طرف چھوڑنے کے لئے جاتے ہوئے نظر آتے ہیں۔ یہ تقریباً 9 بجے رات کا وقت ہے جب تیج پال اس عورت کے کندھے پر اپنے ہاتھ رکھ کر لفٹ میں داخل ہوتے ہوئے نظر آتے ہیں۔ ڈیڑھ گھنٹے بعد تقریباً ساڑھے دس بجے تیج پال اسی لفٹ کی فرش پر خاتون صحافی کو لفٹ میں کھینچتے ہوئے نظر آتے ہیں دو منٹ کے بعد لفٹ دوسری منزل پر کھلتی ہوئی نظر آتی ہے جس میں وہ خاتون لفٹ سے باہر نکل کر اپنے کپڑے ٹھیک کرتے ہوئے نظرآرہی ہے اور تیج پال اس کا پیچھا کرتے ہوئے نظر آتے ہیں۔
اس افسر نے بتایا کہ یہ سی سی ٹی وی فوٹیج خاتون صحافی کے بیان کی تصدیق کرتے ہیں۔خیال رہے کہ تہلکہ میگزین میں کام کرنے والی اس صحافی نے الزام لگایا تھا کہ گوا کے ایک فائیواسٹار ہوٹل میں 7 اور 8 نومبر کی رات تیج پال نے دوبار اس کے ساتھ دست درازی کرنے کی کوشش کی تھی۔اس خاتون صحافی نے گذشتہ پیر کو تہلکہ کی منیجنگ ڈائریکٹر شوما چودھری کو ای میل بھیج کر اس واقعہ کی اطلاع دی تھی۔ گوا پولیس نے معاملے کا از خود نوٹس لیتے ہوئے تیج پال کے خلاف خاتون صحافی کی آبروریزی اور عزت کے ساتھ کھلواڑ کرنے کا معاملہ درج کیا ہے۔اسی معاملے میں دہلی ہائیکورٹ نے بدھ کے روز تیج پال کی پیشگی ضمانت کی درخواست پر سماعت جمعہ تک ٹال دی تھی ۔ اس پورے میں چوطرفہ تنقید کے بعد منیجنگ ایڈیٹر شوماچودھری نے آج صبح اپنے عہدے سے استعفیٰ دیدیا۔