انقرہ:ترکی اور اسرائیل نے آج اپنے باہمی سفارتی تعلقات کو دوبارہ قائم کرنے کے لئے معاہدے پر دستخط کئے ۔
یہ اطلاع ترک وزارت خارجہ نے دی ہے ۔ اس معاہدے کے بعد دونوں ممالک اب چھ سال کی ناچاقی کے بعد اپنے تعلقات کو معمول پر لائیں گے اور ایک دوسرے کے یہاں اپنے سفیروں کو تعینات کریں گے ۔تر ک وزارت خارجہ کے اہلکار نے بتایا کہ تعلقات بحال کرنے کے اس معاہدے کا اعلان ایک روز قبل دونوں ملکوں کے وزراء اعظم نے کیا ہے ۔
دونوں ممالک نے باہمی تعلقات کو دوبارہ قائم کرنے کے لئے کئی سال تک بات چیت کی اور اس کے بعد ہی ان کے درمیان اتفاق ہو سکا، جو مشرق وسطی میں ایک انوکھی پیش رفت ہے ۔اس معاہدے کا اصل سبب بحر متوسط میں گیس کے معاہدے اور دونوں کو لاحق سکیورٹی کے خطرات ہوسکتے ہیں۔
2010 میں غزہ پٹی کی طرف جانے والے ترکی کے امدادی قافلہ ‘فلو ٹیلہ’ پر اسرائیلی فوج کے حملے کے واقعہ کے بعد، جس میں ترکی کے دس افراد مارے گئے تھے ، دونوں ممالک کے تعلقات منقطع ہوگئے تھے ۔
ترکی نے اسرائیل کے ساتھ تعلقات بہتر بنانے کے فیصلے کے بعد روس سے بھی کشیدگی دور کرنے کی کوشش کی ہے اور اس نے اس کے جنگی طیارہ کو مار گرانے کے واقعہ کے لئے معذرت کا اظہار کر دیا ہے ۔
روس نے پہلے کہا تھا کہ جب تک ترکی اس واقعہ کے لئے افسوس کا اظہار نہیں کرتا اس کے ساتھ کوئی بات چیت نہیں کی جائے گی۔