انقرہ: ترکی کے دارالحکومت انقرہ میں کردوں کی حامی اپوزیشن پارٹی پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کے صدر دفتر پر مشتعل ہجوم نے دیر رات حملہ کیا۔پارٹی کے ایک اہلکار نے کہا کہ ہجوم نے عمارت کی کھڑکیاں توڑ دیں، تاہم انقرہ پولس سے رابطہ نہیں ہو سکا ہے ۔
واضح رہے کہ ملک میں سلامتی دستوں پر دہشت گرد تنظیم کردستان ورکرز پارٹی (پ¸ کے کے ) کے بڑھتے ہوئے حملوں کی وجہ سے ترکی کی حکومت اور عوام کافی ناراض ہیں۔ جس کا نشانہ کرد حامی اپوزیشن پارٹی کو بنایا گیا۔مشتعل عوام کی بھیڑ نے موقع پر میڈیا کے نمائندوں پر بھی حملہ کردیا۔ دریں اثنائ، ترکی کے وزیر اعظم احمد دا¶د اوغلو نے میڈیا، اپوزیشن پارٹی اور سرکاری املاک پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے لوگوں سے امن برقرار رکھنے کی اپیل کی ہے ۔ مسٹر دا¶د اوغلو نے اپنے ٹوئٹر اکا¶نٹ پر لکھا ہے کہ “میڈیا کے نمائندوں، سیاسی پارٹی کی عمارتوں اور سرکاری املاک کو نقصان پہنچانا ناقابل قبول ہے ۔
میں ملک کے تمام شہریوں سے امن و امان قائم رکھنے کی اپیل کرتا ہوں”۔ قابل ذکر ہے کہ انقرہ میں گزشتہ دیر رات مشتعل ہجوم نے کردوں کی حامی اپوزیشن پارٹی پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کے ہیڈ کوارٹر پر حملہ کیا تھا۔ جہاں موقع پر پہنچنے والے میڈیا کے اہلکاروں کو بھی لوگوں کی بھیڑنے نشانہ بنایا اور انہیں زد و کوب کرنے کی کوشش کی۔