پرانے وقتوں میں مسلمان دور دراز کے ممالک سے فریضہ حج کی ادائی کے لیے پیدل سفر کرتے اور ہزاروں میل کا فاصلہ طے کرکے بیت اللہ کے دیدار کا شرف حاصل کرتے لیکن آج کے دور میں جدید ترین ذرائع نقل و حمل کے ہوتے ہوئے ہزاروں میل پیدل سفر کرکے حج کو جانا ناقابل یقین خیال کیا جاتا ہے۔ مگر ترکی کے ایک مسلمان نے اس چیلنج کو قبول کرتے ہوئے آئندہ حج کے لئے پیدل حجاز مقدس کا سفر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق ترک شہری اقین ینیجیلی کا فریضہ حج کی ادائی کی خاطر ترکی کے دارالحکومت
انقرہ سے اپنے پیادہ سفر کا آغاز کریں گے اور 3268 کلومیٹر کا فاصلہ طے کرنے کے بعد اللہ کے گھر میں حاضری دیں گے۔ دور حاضر میں حج کے پیدل سفر کی ایک انوکھی مثال ہے۔
ترک خبر رساں ایجنسی “اناطولیہ” سے بات کرتے ہوئے ینیجیلی کا کہنا تھا کہ میں اپنے سفر کا آغاز عیدالفطر کے بعد کروں گا اور روزانہ 50 کلومیٹر اوسطاً سفر کرتے ہوئے حج کے موسم میں مکہ مکرمہ پہنچوں گا۔
اقین ینیجیلی ان دنوں مغربی اناطولیہ کے شہر “اوشاق” میں پیدل چلنے کی مشق کر رہے ہیں۔ وہ روزانہ اسٹیڈیم آتے ہیں اور 20 کلومیٹر پیدل واک کی مشق کرتے ہیں۔ اس کا کہنا ہے کہ پیدل سفر کرنے کا مقصد عالم اسلام کو مسلمانوں کے حج کے مسائل کی طرف متوجہ کرنا ہے۔ اس کے علاوہ ترک حکومت کو بھی یہ پیغام دینا ہے کہ اس کی جانب سے حجاج و معتمرین کےلیے سہولتیں ناکافی ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں ینیجیلی کا کہنا تھا کہ مجھے سفر میں سوائے امن وامان کے اور کوئی پریشانی نہیں ہو گی۔ مجھے بعض ایسے ملکوں سے گذرنا ہو گا جہاں پر امن و امان کی صورت حال خراب ہے۔ وہاں میرے لیے مشکلات پیدا ہو سکتی ہیں۔
خیال رہے کہ ینیجیلی ماضی میں میراتھن دوڑ کے کئی مقابلوں میں حصہ لینے کے ساتھ کئی مقابلے جیت بھی چکا ہے۔ دوڑ کے مقابلوں میں اس نے اب تک 62 تمغے بھی حاصل کر رکھے ہیں۔ کچھ عرصہ قبل اس نے اوشاق شہر سے انقرہ تک 370 کلومیٹر کا سفر تین دن میں طے کر کے ترکی کے اس وقت کے وزیر اعظم اور حالیہ صدر سے ملاقات کا شرف حاصل کیا تھا۔ اس کا کہنا ہے کہ وہ پیدل تو بہت چلا ہے مگر ایک بار وہ بغیر وقفہ کیے 250 کلومیٹر تک چلتا رہا۔