لکھنؤ(نامہ نگار) امام عیدگاہ مولاناخالدرشید فرنگی محلی نے ایک بیان میں بدنام زمانہ بنگلہ دیشی مصنفہ تسلیمہ نسرین کوایک سال کا اقامتی ویزا دیئے جانے پر سخت ناراضگی کا اظہار کیاہے۔ مولانا نے مرکزی حکومت کویاد دلایا کہ یہ وہی متنازعہ قلم کار ہیں جو گزشتہ کئی برسوں سے مسلسل اپنی کتابوں، تحریروں اور خیالات سے اسلام، رسول اسلامؐ، شعائر اسلام اور مسلمانوں کی دل آزاری کررہی ہیں اسی وجہ سے ان کے اپنے ملک بنگلہ دیش میں ان کے خلاف زبردست احتجاج ہوا جس کے سبب وہ وہاں سے بھاگ کر ہندوستان آگئیں۔ یہاں سابقہ کانگریسی حکومت نے ان کو ویزہ دیا۔ اس نے اپنے فاسد خیالات کی اشاعت کیلئے ہندوستان جیسے پُرامن، جمہوری، سیکولر، کثیرقومی، کثیر مذہبی، کثیر لسانی اورمذہبی ہم آہنگی اورفرقہ وارانہ یک جہتی کی مثال کے حامل ملک کو منتخب کیاہے۔مولانا فرنگی محلی نے کہا کہ یہ نہایت خطرے کی بات ہے کہ مسلمان جووطن عزیز کی آبادی کا بہت بڑا حصہ ہیں اوروہ اس ملک کی ہمہ جہت تعمیروترقی، خوش حالی اورفلاح وبہبود میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے ہیں، ان کے مذہبی جذبات مشتعل کرنے والی اس غیرملکی قلم کار کو ملک کے امن وسکون کوغارت کرنے کی کھلی چھوٹ ملے۔مولانا خالدرشید نے وزارت داخلہ پرزور دیا ہے کہ وہ جلدازجلد اس متنازعہ قلم کار کا ویزہ منسوخ کرکے اس کو ملک بدر کرے۔