بارہ بنکی(نامہ نگار)تعلیم اور صحت زندگی کابیش قیمت سرمایہ ہے ۔علم انسان کواندھیرے سے روشنی کی طرف لے جاتا ہے جبکہ بہتر صحت اپنی مضبوط قوت ارادی سے منزل مقصود کوآسانی سے حاصل کرسکتاہے۔مذکورہ خیالات کااظہارراجیہ سبھا رکن ڈاکٹرپی ایل پنیانے رکن پارلیمنٹ آدرش گرام اسکیم کے تحت منتخب گائوں تیرا دولت پور میں بینک آف انڈیا کی جانب سے منعقد کیمپ میں بچوںکو کتابوںکی کٹ تقسیم کرنے کے دوران کیا۔ پروگرام کاانعقاد اگرنی ضلع بینک کے منیجر رمیش سنگھ بھدوریا کے ذریعہ کیاگیا۔
بینک آف انڈیا کے ذریعہ منعقد پروگرام کے بعد رکن پارلیمنٹ مسٹر پنیا نے محکمہ صحت کی جانب سے منعقد صحت کیمپ وزرعی محکمہ کی جانب سے مٹی جانچ کیمپ کامعائنہ کرنے کے بعد نوڈل افسر پردیپ سنگھ، بلاک ترقیات افسر حبیب انصاری سمیت افسران سے گائوں کی ترقی کے سلسلے میں گفتگو وگائوںکے لوگوں کے ساتھ کھلے جلسہ میں کیا ۔رکن پارلیمنٹ نے آدرش گائوں ٹیرادولت پور کے جلسہ میں محکمہ کے
افسران کی غیر موجودگی پرافسوس ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ آڈرش گائوں اسکیم کوئی معمولی اسکیم نہیں ہے ۔چھ ہزارگائوںمیں مذکورہ گائوں کومنتخب کرکے گائوںمیں مرکز وریاستی حکومت کی تمام اسکیموں کونافذ کرکے گائون کومثالی گائوں بنانا ہے ۔ انھوںنے کہا کہ ایساگائوں پوری ریاست میں کوئی دوسرانہ ہو اس کیلئے گائون کے لوگوں،عوامی نمائندوں اور افسران کوتعاون کرنا ہوگا۔
انھوںنے کہا کہ گائوں ٹیرادولت پور کے متعلقہ افسر اسکیم کوفوری اثر سے تیار کرکے اسے آخری شکل دیں۔ اگراس کام میں کوئی بھی افسر لاپروائی کرتاہو اپایا گیا تواس کے خلاف سخت سے سخت کاروائی کی جائے گی۔ زرعی تحفظ قانون کے تحت منتخب گائوں والوں کی فہرست گائوں پنچایت میں چسپاں نہ کرکے اور گائوں والوںکومعلومات مہیا نہ کرنے پرمسٹر پنیا نے نوڈل افسر وترقیات بلاک افسر کوہدایت دی کہ وہ جلد سے جلد مستفیدین کی فہرست چسپاں کریں ۔ جلسہ میں کلانگریس کمیٹی کے ضلع صدرامرناتھ مشرا،علاقائی سکریٹری دیپک سنگھ ریکوار، سرجو شرما، محمد عرفان قریشی، رام ہرکھ راوت، وجے پال گوتم ، سکندرعباس رضوی،عمران قدوائی ، نمائندہ پردھان، محمداسلم، وصی الدین قدوائی اور سیکڑوںکی تعدادمیںگائوں کے لوگ اور افسران موجودتھے۔