لکھنؤ۔ (نامہ نگار)۔ شعاع فاطمہ گرلس انٹر کالج کا سالانہ جلسہ آج منعقد ہوا۔ سالانہ جلسہ میں مہمان خصوصی کے طور پر ریاستی وزیر ابھیشیک مشرا موجود تھے۔ اس موقع پر کالج کی طالبات کو خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تعلیم حاصل کرنے کے ساتھ ایک اچھا انسان بننا بھی ضروری ہے۔ انہوں نے کالج انتظامیہ کو ہر ممکن امداد دستیاب کرانے کی یقین دہانی کرائی۔ مسٹر مشرا نے کالج کی ہونہار طالبات کواعزاز سے بھی نوازا اور اپنی دادی کے نام سے قائم ٹرسٹ کی جانب سے ہائی اسکول میں سب سے زیادہ نمبر حاصل کرنے والی طالبہ کو گیارہ ہزارروپئے نقد انعام دینے کا اعلان کیا۔ مسٹر مشرا نے بچوں کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے استاد کی اہمیت کا بھی ذکر کیا۔ انہوں نے کہاکہ ضلع مجسٹریٹ کو ایک ضلع اور وزیر کو اس کی ریاست میں ہی پہچانا جاتا ہے لیکن استاد کا احترام دنیا بھر میں کیا جاتا ہے۔ انہوں نے ایس سی آر ٹی کے ڈائریکٹر سرویش وکرم سنگھ کو ورک ان ورک شپ اعزاز سے سرفراز کیا۔
انہوں نے کالج کے تمام اسٹاف کو مبارک باد دیتے ہوئے طلباء کے سرپرستوں کو بھی نیک خواہشات سے نوازا۔ پروگرام کی صدارت کرتے ہوئے سابق وزیر ڈاکٹر عمار رضوی نے وزیر اعلیٰ کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ نوجوان اور دور اندیش ہونے کے ناطے وہ جدید تعلیم کی اہمیت کو سمجھتے ہیں ۔ انہوں نے سیتاپورکے محمود آباد میں اپنے ذریعہ قائم کئے گئے تعلیمی اداروں کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ وزیر اعلیٰ نے وہاں قائم مولانا آزاد کالج کو یونیورسٹی کا درجہ دینے کا اعلان کچھ ماہ قبل کیا ہے۔ انہوں نے شعار فاطمہ کالج کے بانی پروفیسر شارب ردولوی اور پروفیسر نسیم نکہت کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ بیس برس قبل اپنی بیٹی شعاع کو کھونے کے بعد اس کا گلہ کرنے کے بجائے انہوں نے اس کے نام سے کالج قائم کیا جہاں غریبوں کے بچوں کو پڑھنے کا موقع فراہم کرایا۔ پروگرام میں جرمنی سے آئے عارف نقوی نے کہا کہ شعاع فاطمہ گرلس کالج کا نام برلن تک مشہورہے۔ یہاں کی طالبات کی بنائی تصاویریں وہاں نمائش میں پیش کی جاتی رہی ہیں۔ پروگرام میں لکھنؤ یونیورسٹی کے شعبہ اردو کے صدر ڈاکٹر عباس رضا نیر ،کھن کھن جی گرلس کالج کی ڈاکٹر ریشما پروین اور قرار زیدی سمیت متعدد معززین موجود تھے۔ اس موقع پروزیر ابھیشیک مشرا نے کالج کی ٹیچر رینو یادو، ادیتی مشرا اور ثنا خان کو اعزاز سے نوازا۔