نئی دہلی۔ 18 فروری (یو این آئی) علیحدہ تلنگانہ کے قیام سے متعلق آندھراپردیش تشکیل نو بل مجریہ 2014 کو لوک سبھا نے آج انتہائی شور و غل کے درمیان صوتی ووٹ سے منظوری دے دی۔اس سے قبل ایوان نے ترنمول کانگریس کے سوگت رائے اور اتحادالمجلس مسلمین کے اسدالدین اویسی کی کچھ ترامیم کو صوتی ووٹ سے اور کچھ کواتفاق رائے نہ ہونے پر نامنظو ر کردیا۔بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے بل کی حمایت کی جس کے سبب حکومت اس بل کو پاس کرانے میں کامیاب رہی۔ ترنمول کانگریس، سی پی آئی (ایم) ، بیجو جنتادل ، شیوسینا، سماج وادی پارٹی اور سیماندھرا علاقہ کے کانگریس کے اراکین نے اس بل کی پرزور مخالفت کی۔
ووٹنگ کے دوران جنتاد ل (یو) کے اراکین ایوان میں موجود نہیں تھے ۔ بل پاس کرانے کے تقریباً ڈیڑھ گھنٹے کے عمل کے دوران سیماندھرا کے کانگریسی اراکین اور کچھ وزرا، مارکسی کمیونسٹ پارٹی اور ترنمول کانگریس کے اراکین اسپیکر کی میز کے نزدیک آکر زبردست نعرے بازی کرتے رہے۔ ترنمول کانگریس کے کلیان بنرجی سمیت پارٹی کے اراکین یہ نعرے لگار ہے تھے کہ کانگریس اوربی جے پی کے درمیان ساز باز ہو ئی ہے۔بل پاس کرانے کے دوران اسپیکر کی ہدایت پر لوک سبھا کی کارروائی کی براہ راست نشر یات روک دی گئی تھیں۔بل پر بحث کے دوران ایوان میں اپوزیشن کی لیڈر سشما سوراج نے بل کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی ہمیشہ سے تلنگانہ ریاست کے حق میں رہی ہے۔ تلنگانہ کی حمایت میں تحریک کے دوران خودکشی کی کوشش کرنے والے بچوں کو انہوں نے مشورہ دیا کہ وہ تلنگانہ کے قیام کو دیکھنے کے لئے زندہ رہیں۔ ہم ان بچوں کے خواب اور پارٹی کے اعتماد کو قائم رکھنے کے لئے اس بل کی حمایت کررہے ہیں۔
محترمہ سشما سوراج نے کہاکہ کانگریس کو یہ بل 2004 میں ہی لانا چاہئے تھا لیکن اس نے اپنی دوسری میعاد کار کے آخری برس اورپارلیمنٹ کا آخری اجلاس ختم ہونے سے محض تین دن قبل یہ بل پیش کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بل میں کئی خامیاں ہیں اس میں سیماندھرا کے لوگوں کے ساتھ ناانصافی کی گئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جب بی جے پی مرکز میں اقتدار میں آئے گی تو ان خامیوں کو دور کیا جائے گا اور سیماندھرا کے عوام کی سلامتی کو یقینی بنایا جائے گا۔تلنگانہ سے رکن پارلیمنٹ اور مرکزی وزیر جے پال ریڈی نے کہا کہ علیحدہ تلنگانہ ریاست کا مطالبہ گزشتہ 60 برسوں سے کیا جارہا ہے۔ اس سے قبل اتنے طویل عرصہ تک کوئی مطالبہ نہیں کیا گیا ۔ انہوں نے کہاکہ کانگریس نے 2004 میں ہی اس مطالبے کو پورا کرنے کا وعدہ کیا تھا اور 2009 میں علیحدہ تلنگانہ کے قیام کا فیصلہ کرلیا گیا تھا ۔ اس کے بعد سے ہی اس عمل کو مکمل کرنے کی کوششیں کی جارہی تھیں۔
جاری یو این آئی ۔ م ع۔ سلام ۔ 1740
ZCZCUPAR4TELANGANA BILL PASSED FOUR LAST LS
مسٹر جے پال ریڈی نے ان الزامات کو مکمل طور پر مسترد کردیا کہ کانگریس انتخابی فائدے کے اس بل کو پیش کیا ہے۔ مسٹر ریڈی نے تلنگانہ کے لوگوں کی طرف سے سیماندھرا کے عوام کو یقین دلایا کہ ان کے ساتھ کسی طرح کی تفریق نہیں کی جائے گی۔اس سے قبل بل کو بحث کے لئے پیش کرتے وقت وزیر داخلہ سشیل کمار شندے نے سیماندھرا علاقہ کے لئے خصوصی اقتصادی پیکج کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہاکہ اس بل کے ذریعہ تلنگانہ کے عوام کی توقعات کو پورا کیا جارہا ہے اور کسی کے ساتھ ناانصافی نہیں کی جائے گی۔انہوں نے کہاکہ اس بل کو تمام فریقین کے ساتھ طویل غور و خوض کے بعدپیش کیا گیا ہے اور تمام تشویش کو دور کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔