ابوظہبی ۔اسپاٹ فکسنگ معاملے کے بعد کرکٹ کا بھروسہ پھر جیتنے کی کوشش میں مصروف متنازعہ انڈین پریمیئر لیگ میں تڑکبھڑک کو حاشیہ پر رکھ کر کرکٹ کو سر فہرست درجہ دینے کے وعدے کے ساتھ ساتویں اجلاس کا آج یہاں آغاز ہوگا۔روہت شرما کی قیادت میں گزشتہ چمپئن ممبئی انڈینس کا سامنا 2012 کے فاتح کولکاتا نائٹ رائڈرس سے ہوگا جس کی قیادت گوتم گمبھیر کررہے ہیں۔ ہندوستان میں عام انتخابات کی وجہ سے آئی پی ایل کے پہلے سیشن کا انعقاد 16 سے 30 اپریل تک متحدہ عرب امارات میں کیا جا رہا ہے۔ ٹورنامنٹ دو مئی سے ہندوستان میں ہوگا۔ کرکٹ کو مقناطیس کی طرح کھینچنے والی آئی پی ایل کی رونق اسپاٹ فکسنگ کیس کی
وجہ سے کم نہیں ہوئی ہے لیکن منتظمین نے اس بار گلیمر کو کم رکھنے کا وعدہ کیا ہے۔ اس سال کوئی افتتاحی تقریب نہیں ہوگی۔ اس کی جگہ ایک شاندار ڈنر ہوگا جس میں بالی ووڈ اسٹار اور کے کے آر کے مالک شاہ رخ خان سمیت کئی بالی وڈ ہستیاں پرفارم کریں گی۔ اس کے بعد سے ساری توجہ میدانی سرگرمیوں پر رہے گی چونکہ آئی پی ایل سٹے بازیمعاملے کی جانچ سپریم کورٹ کی نگرانی میں چل رہی ہے جس میں لیگ سے وابستہ کئی بڑے نام شک کے دائرے میں ہیں۔ بی سی سی آئی صدر اور چنئی سپر کنگس کے مالک این شری نواسن کو کنارہ کرنے کے لئے مجبور ہونا پڑا اور لیگ کے سی ای اؤ سندر رمن پر بھی بجلی گر سکتی ہے۔ ٹورنامنٹ بھلے ہی بیرون ملک ہو رہا ہے لیکن یہاں بھاری تعداد میں آباد ہندوستانیوں میں لیگ کو لے کر جوش اس قدر ہے کہ کچھ ہی دن میں سارے ٹکٹ فروخت ہو گئے۔ امارات کو میزبان منتخب کرنے کے فیصلے پر بھی سوال اٹھائے گئے تھے۔آئی پی ایل منتظمین کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ لاجسٹ کی بنیاد پر لیا گیا۔ ٹورنامنٹ سے پہلے کے تنازعہ ایک بار میچ شروع ہونے کے بعد حاشیہ پر چلے جائیں گے اور توجہ ان کھلاڑیوں کی کارکردگی پر رہے گی جنہیں کروڑوں روپے خرچ کر کے خریدا گیا ہے۔ ان میں ہندوستانی آل یوراج سنگھ شامل ہے جو آئی پی ایل کی نیلامی میں سب سے مہنگے بکے۔ انہیں رائل چیلنجرس بنگلور نے 14 کروڑ روپے میں خریدا تھا۔ ٹی 20 ورلڈ میںہندوستان کے فلاپ شو کے بعد ناقدین کے نشانہ بنے یوراج پر خود کو ثابت کرنے کی نایاب ذمہ داری ہے۔دہلی ڈیر ڈیولس کی طرف سے نو کروڑ روپے میں خریدے گئے انگلینڈ کے کیون پیٹرسن بھی اپنے ریٹائرمنٹ کو لے کر تنازعہ کے بعد نئے سرے سے آغاز کرنا چاہیں گے۔ای سی بی نے کرکٹ کے علاوہ مسائل کے سبب انہیں ریٹائرمنٹ پر مجبور کیا۔ وکٹ کیپر دنیش کارتک پر بھی سب کی نظریں ہوں گی جنہیں دہلی نے 12 کروڑ روپے میں خریدا۔ اس کے علاوہ گھریلو کھلاڑی بھی اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرکے سلیکٹروں کی توجہ اپنی طرف متوجہ کرنا چاہتے ہیں۔ایک جون کو ممبئی میں ختم ہو رہے ٹورنامنٹ کی فاتح ٹیم کو دس کروڑ روپے ملیں گے جبکہ کل انعامی رقم 30 کروڑ روپے ہے۔ کل کے میچ میں ممبئی کا پلڑا بھاری رہنے کی امید ہے۔ دوسری طرف کئی نئے کھلاڑیوں کے آنے سے کے آر بھی متوازن لگ رہی ہے۔ کے کے آر نے صرف دو کھلاڑیوں ( گمبھیر اور سنیل نارائن ) کو برقرار رکھا ہے۔ کے کے آر کی بلے بازی گمبھیر، جیک کیلس اور خراب فارم میں چل رہے یوسف پٹھان پر انحصار ہوگی۔ ممبئی نے گزشتہ سال خطاب جیتنے والی ٹیم میں مزید تبدیلی نہیں کئے لیکن آسٹریلیا کے مائیکل ہسی کے آنے سے اس کی بلے بازی مضبوط ہوئی ہے۔ ہسی پہلے چنئی سپر کنگز کا حصہ تھے۔ دہلی کے علاوہ پنجاب بھی کافی مضبوط لگ رہی ہے جس کے پاس اب وریندر سہواگ ، چتیشور پجارا اور آسٹریلوی فاسٹ بولر مچل جانسن جیسے کھلاڑی ہیں۔کرکٹ کے علاوہ سب کی نظریں کرپشن اقدامات پر بھی ہوگی جو لیگ کو صاف ستھرا رکھنے کے لئے آئی پی ایل آپریشن کونسل نے شروع کئے ہیں۔ ان میں سے ایک اہم قدم ناخوشگوار عناصر کو فرنچائزی یا کھلاڑیوں سے دور رکھنے میں آئی سی سی کی مدد لینا ہے۔ اس سے پہلے لیگ میں اندرونی نظام تھی جس کی کئی سابق کھلاڑیوں اور کرکٹ کے ماہرین نے مذمت کی تھی۔