ایک نئی تحقیق کے مطابق الیکٹرانک سگریٹ کے استعمال سے تمباکو نوشی کرنے والوں کو اسے ترک کرنے میں مدد ملتی ہے۔تحقیق کے مطابق تمباکونوشی ترک کرنے والوں نے قوت ارادی اور نکوٹین پیچ یا نکوٹین گم کو الیکٹرانک سگریٹ یا ای سگریٹ کے مقابلے میں غیر موثر قرار دیا ہے۔اس تحقیق میں ای سگریٹ استعمال کرنے والے 6000 افراد نے حصہ لیا اور نصف سے زائد افراد نے کہا کہ ای سگریٹ سے انھیں تمباکونوشی جلد ترک کرنے میں زیادہ مدد ملی۔تمباکونوشی ترک کرنے میں لوگوں کی مدد کرنے والے لندن کے ایک مقامی ادارے کے مطابق ای سگریٹ کے استعمال میں گزشتہ تین سال میں تین گناہ اضافہ ہوا ہے اور اس وقت بیس لاکھ کے قریب لوگ اسے استعمال کر رہے ہیں۔آدھے سے زائد موجودہ سگریٹ نوشی کرنے والوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے ابھی تک الیکٹرانک سگریٹ استعمال نہیں کیا۔ای سگریٹ ایک عام سگریٹ کی شکل میں ہوتی ہے لیکن اس میں تمباکو نہیں بلکہ نکوٹین کی ایک بہت کم مقدار موجود ہوتی ہے۔اہم ویلش حکومت کا الیکٹرانک سگریٹ کے بارے میں موقف متنازع ہے اور حکومت ای سگریٹ کے استعمال پر عوامی مقامات پر عنقریب پابندی عائد کرنے والی ہے۔ای سگریٹ اور تمباکونوشی کے شعبے کے ماہر پروفیسر روبرٹ ویسٹ کا اس بارے میں کہنا ہے ’ای سگریٹ سے لوگوں کو نہ صرف تمباکو نوشی ترک کرنے میں مدد ملتی ہے بلکہ اس کی وجہ سے جب سگریٹ نوشی میں کمی آتی ہے تو لوگوں کی صحت پر بھی مثبت اثر پڑتا ہے۔‘