لندن۔پہلے ٹسٹ میں پچ کو لے کر تنازعہ آل راؤنڈر رویندر جڈیجہ کے ساتھ گالی گلوج اور پھر ٹیم منتخب کی سردردی جیسی گہما گہمی کے درمیان ہندوستانی ٹیم آج سے لارڈس کے میدان پر انگلینڈ کے خلاف شرو ہونے جا رہے دوسرے ٹسٹ میچ میں جیت کے ساتھ واپسی کرنے کا ہدف لے کر اترے گی۔ ہندوستان نے انگلینڈ کی دوسری اننگز میں اچھی گیند بازی کے باوجود پہلاٹیسٹ ڈرا کرا دیا تھا۔ اس مقابلے نے مخالف ٹیم پر دباؤ ضرور تناظر ہے لیکن اب وقت آ گیا ہے کہ وہ جیت کے ساتھ سیریز میں سبقت حاصل کرے۔ ٹیم انڈیا انگلینڈ میں پچھلی سیریز کی ہار کے درد کو مٹانے کیلئے اس بار بے انتہا کوشش کر رہی ہے اور اس نے منگل کو پریکٹس میچ میں بھی کافی محنت کی۔وراٹ کوہلی، مہندر سنگھ دھونی، روچندرن اشون،گوتم گمبھیراور روہ
ت شرما کو نیٹ پر پریکٹس کرتے ہوئے دیکھا گیا۔ اس کے علاوہ اسٹیورٹ بننی بھی پریکٹس کے دوران پیڈ پہنے میدان پر دکھائی دیے۔ ان کھلاڑیوں کو پریکٹس کے دوران ٹیم کے انتخاب کو لے کر کچھ اندازہ ضرور لگایا جا سکتا ہے لیکن بننی کو لے کر فی الحال صورتحال پوری طرح صاف نہیں ہے۔ ناٹگھم سے ٹسٹ کرکٹ میںقدم رکھنے والے بننی نصف سنچری اننگز نے ہندوستان کو دوسری اننگز میں بحران سے ابارکر ٹسٹ ڈرا کرنے میں مدد دی تھی۔ لیکن 10 اوور گیند بازی کرنے کے باوجود وہ وکٹ نہیں لے پائے تھے اور ان کی سوئنگ بولنگ میچ میں مکمل طور پر ناکام رہی تھی۔ ایسے میں انہیں لارڈس میں اتارنے اور نہیں اتارنے کی بھی وجوہات موجود ہیں۔ ہندوستانی ٹیم کے پریکٹس میں شکھر دھون، مرلی وجے، چیتیشورپجارا اور اجنکیا رہانے جیسے تمام ٹاپ آرڈر دکھائی دیے۔ وراٹ نے فیلڈنگ کوچ ٹریور کے ساتھ کافی وقت گزارا جبکہ جڈیجہ نے بلے بازی کی مشق کی۔ تاہم دوسرے ٹسٹ سے پہلے جیمز اینڈرسن اور جڈیجہ کے بیچتنازع نے اس مقابلے کو غلط وجوہات سے شہ سرخیوں میں ضرور لا دیا ہے۔ پہلے ٹسٹ کے دوران جڈیجہ کے ساتھ گالی گلوج کرنے اور دھکا مکی کرنے کی وجہ سے انگلش گیند باز کے خلاف انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ( سی بی) نے کارروائی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ایسیمیں دوسرے ٹسٹ کے دوران دونوں ٹیموں کے درمیان پڑی تلخی کااثر دیکھا جا سکتا ہے اور ساتھ ہی اس سے مقابلہ کافی گرما گرم بھی ہونے کی توقع لگائی جا رہی ہے ٹیم انڈیا کے بلے بازوں نے ناٹگھم ٹسٹ میں کمال کا مظاہرہ کیا تھا تاہم اس کا زیادہ کریڈٹ ٹرینٹ برج کی پچ کو دیا گیا جو مہمان ٹیم پر مہربان نظر آئی۔انگلش ٹیم اس بار پوری طرح کمر کس اپنی گیند بازی کو بہتر بنانے اترے گی ۔تاکہ ہندوستانی بلے بازوں کو کنٹرول کیا جا سکے۔ ڈرا رہے میچ میں سلامی بلے باز مرلی وجے نے پہلی اننگز میں سنچری اور دوسری اننگز میں نصف سنچری لگائی تھی۔ لیکن شکھر دھون کی فارم فی الحال تشویش لگ رہی ہے۔ دھونی نے 12 اور 29 رنز کی اننگز کھیلی تھی اور امید ہے کہ وہ لارڈس سے فارم میں واپس لوٹ آئیں گے۔ناٹگھم میں ہندوستان کے لو آرڈر بلے بازوں میں اسٹوارٹ بننی ، بھونیشور کمار، آخری بلے باز محمدسمیع نے اپنی کارکردگی سے چونکایا تھا جبکہ کپتان دھونی کی پہلی اننگز میں 82 رنز کی بہترین اننگز نے ٹیم کو مضبوطی دی تھی۔ لیکن دھونی کی ہی طرح وراٹ کی فارم بھی اچھی نہیں لگ رہی ہے اور انہوں نے بھی ایک اور آٹھ رن کی مایوس کن اننگز کھیلی۔ وراٹ نے بھلے ہی سیریز شروع ہونے سے پہلے عوامی طور پر دکھایاتھا کہ انہیں اب کسی کو کچھ بھی ثابت کرنے کی ضرورت نہیں ہے لیکن ٹیم کی جیت کیلئے ان کا تعاون دینا لازمی ہے۔ ہندوستانی گیند بازی کی بات کریں تو اس وقت سب سے زیادہ قیاس اسی بات کو لے کر لگائی جا رہی ہیں کہ کیا دھونی اس بار بھی پانچ گیند بازوں کے ساتھ اتریں گے۔ ویسے اس بات کی امید سب سے زیادہ ہے کہ دھونی لارڈس میں بھی پانچ گیند باز ہی اتار سکتے ہیں اور اس کی سب سے بڑی وجہ یہاں کی ہری بھری پچ ہے۔ لارڈس کی پچ پر کافی گھاس ہے۔ تاہم میچ کے بڑھنے کے ساتھ ہی یہ سپاٹ ہو جاتی ہے اور اس لئے آخری الیون میں مزید ترمیم کے اشارے فی الحال نہیں مل رہے ہیں۔ بننی کے گزشتہ بلے بازی کی کارکردگی کو دیکھتے ہوئے ان کی جگہ محفوظ لگ رہای ہے لیکن انہیں اپنی گیند بازی پر کافی بہتری کی ضرورت ہے۔اس کے علاوہ گزشتہ میچ میں سب سے زیادہ کامیاب رہے تیز گیند باز بھونیشور کمار پر بھی زیادہ ذمہ داری رہے گی۔بھونیشور نے 30.5 اوور میں 82 رن پر انگلینڈ کے سب سے زیادہ پانچ وکٹ لئے تھے جبکہ انگلینڈ میں پہلے بھی کھیل چکے تجربہ کار فاسٹ بولر ایشانت شرما کو تین وکٹ ہاتھ لگے تھے۔ محمدسمیع نے دو وکٹ لئے تھے اور ان کا بلے بازی میں بھی بہترین کارکردگی کا مظاہرہ رہا تھا۔سمیع نے پہلی اننگ میں ناٹ آئوٹ 51 رن بنائے تھے۔ دوسری جانب انگلش ٹیم اس بار زیادہ حملہ کرے گی۔ جو ہندوستان کیلئے مشکلیں پیدا کر سکتی ہے۔ گھریلو میدان پر بھی انگلینڈ کو جیتنے میں مشکل ہو رہی ہے اور ایشز کے بعد مسلسل ٹسٹ سیریز ہار نے اس کی مشکلات بڑھا دی ہیں۔انگلش کوچ پیٹر مورس نے کپتان ایلیسٹیر کک پر بھروسہ ظاہر کرتے ہوئے باقی میچوں میں اپنی ٹیم کی اچھی کارکردگی کا اعتماد ظاہر کیا ہے۔ پہلے ٹسٹ میں سلامی بلے باز کک صرف 05 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئے تھے لیکن سیم رابسن اور گیری کی جوڑی نے بہترین دوسرے وکٹ کیلئے 125 رن کی ساجھیداری ادا کی تھی جبکہ 10 ویں وکٹ کیلئے تنازعات میں گھرے اینڈرسن اور جوروٹ نے 198 رنز کی شراکت کر ایک وقت ہندوستان کے ہاتھوں سے میچ چھین لیا تھا۔ اگرچہ اینڈرسن کو مجرم پائے جانے کے بعد ہندوستان کے خلاف دو ٹسٹ میچوں سے باہر رہنا پڑ سکتا ہے جس سے انگلینڈ کی مشکلات بڑھ سکتی ہیں۔ اینڈرسن نے گیند بازی کے ساتھ بلے بازی میں بھی اپنا لوہا منوایاتھا اور آخری بلے باز ی کی شکل میں 81 رنز کی دھاردھار اننگز کھیلی تھی۔ اینڈرسن کے باہر ہونے کی صورت میں اسٹوارٹ براڈ۔ لیام پلیکیٹ، معین علی کو اضافی ذمہ داری ادا کرنا پڑ سکتی ہیں۔وہیں دوسری جانب آسٹریلوی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان ایان چیپل نے کہا ہے دھونی نے اپنے عروج کا دور گزار لیا اب ان کی جگہ ویرات کوہلی کو ٹیسٹ کا کپتان بنا دینا چاہیے۔ چیپل نے کہا میرے خیال میں دھونی کو قیادت چھوڑنے کاوقت آگیا ہے اوران کی جگہ کوہلی کا کپتان بنانے کا یہ بہترین وقت ہو سکتاہے۔چیپل کا کہناتھا کہ دھونی مختصر فارمیٹ کے بہترین کپتان ہیںاور میرے خیا ل میںکوہلی کو ٹیسٹ کپتانی دینے میں کوئی ہرج ہے۔انھوں نے کہا بھارتی سلیکٹر دلیرانہ فیصلہ کرنے کی قوت نہیں رکھتے۔