نئی دہلی، 23 ستمبر (یو این ٓائی)سپریم کورٹ میں پیر کو اجودھیا تنازعہ کے 29ویں دن کی سماعت کے دوران مسلم فریق نے کہا ہے کہ تنازعہ تو رام کی پیدائش کی جگہ کے سلسلے میں ہے کہ وہ ہے کہاں,سنی وقف بورڈ کی جانب سے پیش راجیو دھون نے دلیل دی کہ ’’ہم رام کی عزت کرتے ہیں، پیدائش کے مقام کی بھی عزت کرتے ہیں۔ اس ملک میں اگر رام اور اللہ کی عزت نہیں ہوگی تو ملک ختم ہوجائے گا۔
مسٹر دھون نے کہا ہے کہ تنازعہ تو رام کی پیدائش کی جگہ کے سلسلے میں ہے کہ وہ کہاںہے؟ انہوںنے کہا کہ پوری متنازعہ زمین جائے پیدائش نہیں ہوسکتی۔ جیسا کہ ہندو فریق دعوی کرتےہیں۔ کچھ تو متعینہ مقام ہوگا۔ پورا علاقہ جائے پیدائش نہیں ہوسکتا ہے۔
مسٹر دھون نے ہندو فریق کے ذریعہ پریکرما کے سلسلے میں گواہوں کے ذریعہ دی گئیں گواہیاں اس کے حق میں رکھیں۔ انہوں نے ہندو فریق کے گواہوں کی گواہی پڑھتے ہوئے بتایاکہ پریکرما کے بارے میں سبھی گواہوں نے مختلف بات کہی ہے۔ کچھ نے کہا ہےکہ رام چبوترے پریکرما ہوتی تھی، کچھ نے کہا کہ جنوب میں پریکرما ہوتی تھی۔