کراچی ۔پاکستان کے طویل قامت نے کہا ہے کہ اگر وہ مکمل طور پر فٹ رہے تو تنہا ہی پاکستانی ٹیم کو ورلڈ کپ دلاسکتے ہیں۔محمد عرفان نے خواہش ظاہر کی ہے کہ وہ آئندہ سال ہونے والے عالمی کپ میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے پاکستان کو فاتح بنانا چاہتے ہیں۔دنیا کے سب سے دراز قد بولر گذشتہ سال جنوبی افریقہ کے خلاف متحدہ عرب امارات میں کھیلی گئی سیریز کے دوران کولھے کی ہڈی میں فریکچر ہونے کے بعد سے بین الاقوامی کرکٹ سے باہر ہیں۔محمد عرفان نے جنوبی افریقہ کے خلاف دو ٹسٹ ، پانچ ون ڈے اور دو ٹی ٹوئنٹی میچوں میں مجموعی طور پر 108 اوورز کیے تھے۔ہر میچ میں کھیلنے اور طویل بولنگ کے نتیجے میں آخری ٹی ٹوئنٹی میں ان کی فٹنس جواب دے گئی تھی۔مبصرین اور ماہرین نے محمد عرفان کو مسلسل استعمال کرنے پر ٹیم مینیجمنٹ پر سخت تنقید کی تھی اور اسے عرفان کے ان فٹ ہونے کا ذمہ دار قرار دیا تھا۔محمد عرفان اس عرصے میں سری لنکا کے خلاف سیریز، ایشیا کپ اور ورلڈ ٹی ٹوئنٹی میں حصہ نہیں لے سکے تھے تاہم اب وہ پاکستانی کرکٹ ٹیم کے سمر کیمپ میں اپنی فٹنس کی بحالی کے لیے محنت کر رہے ہیں اور انھیں امید ہے کہ وہ جلد ٹیم کا حصہ بن جائیں گ۔میں کیمپ میں روزانہ ایک گھنٹہ بولنگ کر رہا ہوں اور خود کو مکمل فٹ محسوس کرتا ہوں، میں جلد ہی میچ کھیلنا بھی شروع کروں گا جس سے میری میچ فٹنس کا پتہ چلے گا۔‘میں ابتدا ٹی ٹوئنٹی سے کرنا چاہوں گا جس کے بعد جیسے جیسے فٹنس بہتر ہوتی جائے گی میں ٹسٹ کرکٹ بھی کھیلنا چاہوں گا۔ یہ سلیکٹرز پر منحصر ہے کہ وہ مجھے کس فارمیٹ میں منتخب کرتے ہیں۔’میں ابتدا ٹی ٹوئنٹی سے کرنا چاہوں گا، جس کے بعد جیسے جیسے فٹنس بہتر ہوتی جائے گی میں ٹسٹ کرکٹ بھی کھیلنا چاہوں گا۔ یہ سلیکٹروں پر منحصر ہے کہ وہ مجھے کس فارمیٹ کے لیے منتخب کرتے ہیں۔‘سابق فاسٹ بولر سرفراز نواز نے محمد عرفان کو مشورہ دیا ہے کہ اگر وہ اپنے کریئر کو طول دینا چاہتے ہیں۔
اور فٹنس کے مسائل سے بچنا چاہتے ہیں تو ٹی ٹوئنٹی پر ہی اپنی توجہ مرکوز رکھیں۔ لیکن محمد عرفان تینوں فارمیٹس میں کھیلنا چاہتے ہیں۔ سب کچھ میری فٹنس پر منحصر ہے اگر میں سو فیصد فٹ ہوں تو میں تینوں فارمیٹس میں پاکستان کی نمائندگی کرنا پسند کروں گا۔‘محمد عرفان کی خواہش ہے کہ وہ ورلڈ کپ سکواڈ کا نہ صرف حصہ بنیں بلکہ ان کی کارکردگی ٹیم کو جیت سے بھی ہمکنار کرے۔’میرے قد اور آسٹریلیا کی باؤنسی وکٹوں کو دیکھتے ہوئے مجھے معلوم ہے کہ میں وہاں کامیاب رہوں گا۔ میری خواہش ہے کہ پاکستانی ٹیم ورلڈ کپ جیتے اور اگر میں مکمل طور پر فٹ رہا تو تنہا ہی پاکستانی ٹیم کو ورلڈ کپ جتوا سکتا ہوں۔