لکھنؤ:نروان اسپتال کے سرپرست شریس دھپولاکے ساتھ بدسلوکی اور مارپیٹ کرنے کی شکایت کے بعد جانچ میں تھانہ انچار ج اور ایک سپاہی پر لگے الزام صحیح ملے ۔دیر شب اس معاملہ میں لائن حاضرکرتیہوئے ملزم سپاہی کو معطل کردیاگیاہے ۔اتوار کوتکروہی واقع نروان اسپتال کے سرپرست شریش دھپولا نے ڈی آئی جی رینج آر کے چترویدی سے شکایت کی تھی کہ اندرا نگر پولیس سنچیرکو ان کو جبراً گھرسے اٹھالئے گئے اس کے بعد تھانہ میں تھانہ انچارج اورسپاہیوں نے اس کے ساتھ بدسلوکی اور مارپیٹ کرنے کے ساتھ ہی حوالات میں ڈال دیا۔ صبح کسی طرح ہو تھانے سے چھوٹے ۔ شریش دھپولا کی شکایت کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے ڈی آئی جی نے ایس پی گومتی پارک ایم کے سنگھ کو اس معاملے میں جانچ کرکے اپنے رپورٹ دینے کی ہدایت دی ۔ ایس پی گومتی پار نے جانچ کی تو تھانہ انچارج اندرانگر سشی شیکھریادو اور سپاہی گری پر لگے الزام صحیح پائے گئے ۔ایس پی گومتی پار نے دیر رات کو اس سلسلے میں اپنی جانچ روپوٹ ایس پی کوسونپ دی ۔ فی الحال ابھی تک ایس ایس پی نے اس معاملے میں کوئی کارروائی نہیں کی ہے ۔ امید ہے کہ دیر رات تک اس معاملے میں تھانہ انچارج اور سپاہی کے خلاف کارروائی کی جاسکتی ہے ۔ واضح ہوکہ اندرا نگر پولیس سنیچر کو ایک لڑکی کو بد ہواس حالت میں نروان اسپتال میںبھرتی کرانے کیلئے لیکر پہنچی تھی ۔ لڑکی کی ذہنی حالت ٹھیک ہونے کے سبب شریش دھپولا نے لڑکی کو داخل کرنے سے انکار کردیاتھا۔ کیوں کہ نروان اسپتال میں صرف ذہنی طورپر بیمارلوگوں کا ہی علاج ہوتاہے ۔بس شریش دھپولا کے انکار کرنے پر اندرانگر تھانہ انچارج اور سپاہی بھڑک اٹھے ۔اس کے بعد پولیس شریش دھپولاکے گھر پہنچی اور ان کواٹھاکر تھانہ لے آئی ۔ جوان کے ساتھ مارپیٹ اور بدسلوکی ہے ۔دیر شب اس معاملہ میں لائن حاضرکرتے ہوئے ملزم سپاہی کو معطل کردیاگیاہے