لکھنؤ(نامہ نگار)۔تہوار نزدیک آتے ہی گیس کی کالابازاری شروع ہو گئی ہے ۔ بکنگ کے ہفتوں گذرجانے کے بعد بھی صارفین کوگیس کمپنیاں گیس سلنڈر نہیں مہیا کراپارہے ہیں۔ عالم یہ ہے کہ صارفین کوگیس ایجنسیوں کے چکر لگانے پڑ رہے ہیں۔ بقرعید، دسہرااور دیوالی سمیت دیگر تہوار آنے میںکچھ ہی دن باقی ہیں لیکن شہرمیں گھریلو گیس کی کالابازاری شروع ہو گئی ہے ۔
بکنگ کرانے کے چوبیس گھنٹوںمیں ڈلیوری کادعواکرنے والی گیس ایجنسیاں لوگوں کو ہفتہ گزر جانے کے بعد بھی گیس مہیانہیںکراپارہی ہیں۔ تہوارآتے ہی گیس کی قلت سے پریشان لوگوں کاکہنا ہے کہ اس وقت سب سے زیادہ گیس بڑے بڑے تجارتی اداروں کو پہنچائی جانے لگتی ہے ۔ ان اداروںمیں ڈلیوری مین کو گھریلو گیس سلنڈروں کے دوگنی قیمت
مل جاتی ہے ۔
چوک علاقے کے ایک صارف راجکمار نے بتایا کہ ان کوگیس بک کرائے آج ایک ہفتہ سے اوپر ہو گیا تھا۔ گیس آئی توسلنڈر لیکیج تھا۔ لیکیج سلنڈر کولے کرڈلیوری مین سے کافی بحث بھی ہوئی۔ڈلیوری مین کی شکایت ایجنسی پرکرنے کی بات پراس نے سلنڈر بدلا ۔ راجکمار نے بتایاکہ ابھی کچھ دن پہلے تک ڈلیوری مین فل ڈریس اور ترازو کے ساتھ آتے تھے لیکن پھر سے بغیر ترازو اورڈریس کے آنے لگے ہیں ۔ ذرائع کی مانیں تو جب تک سپلائی محکمہ کی چھاپہ ماری اور کارروئی چلتی ہے توڈلیوری مین فل ڈریس میں نظر آتے ہیں ۔ لیکن کارروائی کے کچھ دن بعد ہی پرانے لباس میں لوٹ آتے ہیں۔