نئی دہلی(وارتا) عالمی بازار میں خام تیل کی قیمتوں میں مسلسل کمی کے نتیجہ میں تیل کمپنیوں کو ڈیزل کی فروخت پر ہونے والا منافع آج سے شروع ہونے والے پندرہ واڑے میں بڑھکر فی لیٹر ۵۶ء۳روپئے پر پہنچ گیا۔ گذشتہ پندرہ واڑے میں یہ ۹۰ء۱ روپئے فی لیٹر تھا۔ پٹرولیم اور قدرتی گیس وزارت کے تحت پٹرولیم کھپت اور جائزہ شعبے کے مطابق مٹی کا تیل اور گھریلو گیس پر تیل کمپنیوں کا خسارہ بالترتیب ۲۲ء۳۱روپئے اور ۶۴ء۴۰۴ روپئے فی لیٹر پر برقرار رہا۔ حکومت کے ذریعہ اس کے علاوہ دونوں ایندھنوں پر بالترتیب ۸۲ پیسے فی لیٹر اور ۵۸ء۲۲ روپئے فی سلنڈر کی سبسڈی دی جاتی ہے۔ شعبے کے مطابق تیل کمپنیوں کی انڈرریکوری گذشتہ پندرہ واڑے کے ۱۵۶ کروڑ روپئے سے کم ہوکر ۱۳۹ کروڑ روپئے رہ گئی ہے۔ حکومت نے ڈیزل پر انڈر ریکوری کوختم کرنے کے مقصد سے تیل کمپنیوں کو گذشتہ برس جنوری میں ہر ماہ ۵۰ پیسے فی لیٹر کا اضافہ کرنے کی منظوری دی تھی۔ اب ایسی امید ظاہر کی جارہی ہے کہ مہاراشٹر اور ہریانہ اسمبلی انتخاب کے نتائج آنے کے بعد گذشتہ پانچ برس میں پہلی بار ڈیزل کی قیمت میں کمی کی جاسکتی ہے۔