نئی دہلی۔ہندوستان کی اسٹار ٹینس کھلاڑی ثانیہ مرزا کے انچیون ایشیائی کھیلوں میں حصہ لینے کیلئے رضامندی دینے کے بعد حوصلہ افزائی ٹینس عالمی کا ایشیاڈ میں تمغہ جیتنے کا دعوی مضبوط ہو گیا ہے۔پچھلی بار ہندوستان نے ٹینس میں پانچ تمغے جیتے تھے اور ثانیہ کے آنے سے ہندوستان کی ایشیاڈ میں تمغہ جیتنے کے امکانات اور بھی بلند ہوگئے ہیں۔چار سال پہلے گوانگجھو ایشیائی کھیلوں میں ثانیہ نے خواتین سنگلز میں کانسے اور مکسڈ ڈبلز میں وشنو ودردھن کے ساتھ چاندی کا تمغہ جیتا تھا۔ تین دن پہلے ثانیہ ایشیائی کھیلوں سے یہ کہتے ہوئے ہٹ گئی تھیں کہ انہیں ان کے درجہ بندی پوائنٹس کو بہتر کرنا ہے۔ثانیہ کے ایشیاڈ میں کھیلنے کے فیصلے کا مطلب ہے کہ ان 900 درجہ بندی پوائنٹس داؤ پر لگ گئے ہیں جو وہ 19 ستمبر سے چار اکتوبر تک منعقد ہونے والے ایشیائی کھیلوں کے دوران دیگر مقابلوںسے حاصل کر سکتی تھی۔ثانیہ اب ڈبلیوٹی اے مقابلہ میں حصہ نہیں لے پائے گی جس میں 900 درجہ بندی پوائنٹس داؤ پر لگے ہیں۔ حالانکہ ثانیہ توکیو میںکھیلین گی جہاں وہ موجودہ چیمپئن ہلکن اس ٹورنامنٹ کے پوائنٹس کی تعداد اب 900 سے کم کرکے 475 کر دی گئی ہے۔ثانیہ نے توکیو جانے سے پہلے کہا ایشیائی کھیلوں میں نہ کھیلنے کے فیصلے سے میں غیر آرام دہ محسوس کر رہی تھی اس لئے میں نے ایشیاڈ میں حصہ لینے کا فیصلہ کیا۔میں جانتی ہوں کہ میرے 900 درجہ بندی پوائنٹس داؤ پر ہے لیکن کبھی کبھی ملک کیلئے ایسے فیصلے کرنے پڑتے ہیں۔ 17 ویں ایشیائی کھیلوں کے بعد ثانیہ چین اوپن میں حصہ لیں گی۔یہ ہندوستانی کھلاڑی کو پوری امید ہے کہ وہ سب سے اوپر کی آٹھ میں مقام دکھانے کا توکیو اور بیجنگ میں کافی پوائنٹس جٹا لے گی۔امریکی اوپن میں مکسڈ ڈبلز کا خطاب جیتنے والی ٹینس اسٹار ثانیہ مرزا نے جمعہ کو یہاں صدر پرنب مکھرجی اور وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات کی۔ ایشیاڈ میں حصہ لینے پر کسی قسم کے دباؤ کے بارے میں 27 سالہ ہندوستانی کھلاڑی نے کہاایسا کچھ بھی نہیں ہے۔مجھے امید ہے کہ ہم ضرور تمغہ لائیں گے۔میں جانتی ہوں کہ مکسڈاور خواتین ڈبلز دونوں میں کم امید ہے لیکن میں اپنا بہترین دوں گی ۔آل انڈیا ٹینس کے صدر انل کھننانے کہا ان کے اوپر حکومت کی طرف سے کوئی دباؤ نہیں تھا۔حکومت نے ہم سے کچھ نہیں کہا تھا۔ہاں وہ ایشیاڈ میں کھیل رہی ہے۔یہ اچھی خبر ہے۔اگرچہ اے آئی ٹی اے نے بڑے کھلاڑی لیانڈر پیس۔روہن بوپنا اور سوم دیو دیوورمن کو رینکنگ پوائنٹ بچانے کیلئے پیشہ ورانہ سرکٹ میں کھیلنے کی اجازت دے دی تھی۔