سڈنی
چوٹ کی وجہ ہفتہ کو پریکٹس میں حصہ نہیں لے پائے جس کے بعد ان کا ہندوستان کے خلاف آخری سڈنی ٹسٹ میں کھیلنا مشکل سمجھا جا رہا ہے۔آسٹریلیا سیریز میں پہلے ہی 2۔0 سے برتری حاصل کرچکی ہے۔ جانسن ٹیم کے اہم تیز گیند بازوں میں سے ہیں اور انہوں نے ہیمسٹرنگ چوٹ کی وجہ پریکٹس میں حصہ نہیں لیا۔ مانا جا رہا ہے کہ وہ اس سال آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کی مشترکہ میزبانی میں ہونے والے آئی سی سی عالمی کپ کو دیکھتے ہوئے سڈنی ٹسٹ سے باہر رہ سکتے ہیں۔موجودہ سیریز میں آسٹریلیا کے لیے 13 وکٹ لینے والے 33 سالہ جانسن نے جمعہ کو پٹھوں میں کھنچائوکی شکایت کی تھی۔ ایسے میں وہ سڈنی ٹسٹ سے پہلے ٹیم کے پریکٹس میں بھی حصہ نہیں لے پائے۔ خود جانسن نے اس اشارہ دیے۔
انہوں نے کہاہم تمام گیند باز تازہ ہونے کے لیے کچھ وقت کا آرام چاہتے ہیں۔واضح رہے کہ اگلے ماہ سے شروع ہونے والے عالمی کپ سے پہلے آسٹریلیا کو ہندوستان اور انگلینڈ کے ساتھ سہ رخی سیریز بھی کھیلنی ہے۔انہوں نے کہاامید ہے کہ میں درمیان میں کچھ وقفے لے پائوںجانسن سڈنی ٹسٹ سے باہر رہتے ہیں تو ممکنہ تیز گیندباز مشیل اسٹارک کو ان کے مقام پر متبادل کے طور پر ٹیم میں شامل کیا جائے گا۔
وہیں دوسری جانب شین واٹسن اس میدان پر دوبارہ کھیلنے کے خیال سے زیادہ خوش نہیں ہیں جس پر فلپ ہیوزکی جان گئی تھی اور آسٹریلیا کے اس آل راؤنڈر نے کہا کہ جب وہ ہندوستان کے خلاف یہاں چوتھے اور آخری ٹسٹ کیلئے میدان پر قدم رکھیں گے تو اس بلے باز کی یاد ان پر حاوی ہو سکتی ہے۔سڈنی کرکٹ گراؤنڈ میں گھریلو میچ کے دوران سین ایبٹ کی بائونسر سر میں لگنے کے بعد ہیوز کی گزشتہ سال نومبر میں موت ہو گئی تھی۔اس سانحہ سے آسٹریلوی ٹیم ٹوٹ گئی تھی اور ہندوستان کے خلاف موجودہ سیریز کے پروگرام میں بھی تبدیلی کرنا پڑا اور اب چھ جنوری سے شروع ہو رہے چوتھے ٹسٹ کے دوران ایک بار پھر جذبات کا سیلاب امنڈ سکتا ہے۔واٹسن نے یہاں نامہ نگاروں سے کہافلپ کے جنازہ سے ٹھیک پہلے یہاں آنے کے بعد میں نے پہلی بار یہاں واپس آ رہا ہوں۔
میں اس میدان پر آنے کو لے کر بے تاب نہیں ہوں۔ لیکن آخر میں فلپ کو جو ہوا اس سے ذاتی طور پر نمٹنے کا طریقہ تلاش کرنے کیلئے کافی وقت مل چکا ہے۔ مجھے اگرچہ واقعی جب میں میدان پر کھیلنے کیلئے اتروںگا تو وہ یادیں تازہ ہو جائیں گی۔انہوں نے کہاہمیں ابھی متحد ہونے کا وقت ملا ہے اس لئے مجھے یقین ہے کہ ہم اگلے کچھ دنوں میں اس پر بات کریں گے خاص طور وہ کھلاڑی جو اس وقت میدان پر تھے۔ہیوزکی یاد کے علاوہ سیریز میں بلے سے خراب مظاہرہ بھی واٹسن کی فکر وجہ ہے۔ انہوں نے کہااب سیریز میں میں اپنی کارکردگی سے کافی مایوس ہوں۔ میں اپنے کھیل پر سخت محنت کر رہا ہوں جس سے کہ بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کر سکوں۔واٹسن نے کہامجھے لگتا ہے کہ جب میں رنز نہیں بناتا تو میں دباؤ میں آ جاتا ہوں۔ اگر میں اچھا مظاہرہ نہیں کر رہا تو بے شک میں دباؤ میں ہوں۔ مجھے لگتا ہے کہ یہ اہم ہے کہ میں ٹیم کو کی شراکت دوں، یہ نہیں کہ میں کھیلو ںیا نہیں۔آسٹریلیا چار میچوں کی سیریز پہلے ہی 2-0 کی برتری کے ساتھ اپنے نام کر چکا ہے۔