ذہنی طور پر پریشان رہنے کے سبب کی خود کشی
لکھنؤ: جانکی پورم علاقہ میں رہنے والے چھوٹی آبپاشی محکمہ کے ایگزیکٹیو انجینئر کی لاش جمعرات کی شب ان کے گھر کی اوپری منزل پر بنے کمرے میں ملی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ انجینئر ذہنی طور پر پریشان تھا اور اس کی موت اسی کے سبب ہو گئی۔ انسپکٹر جانکی پورم آر بی یادو نے بتایا کہ جانکی پورم کے سیکٹر چار میں ۳۵ سالہ راج پال تنہا رہتے تھے۔ بتایا جاتا ہے کہ وہ محکمہ چھوٹی آبپاشی میں ایگزیکٹیو انجینئر کے عہدہ پر تعینات تھے۔ ان کی دو بیٹیاں ہیں اور وہ چنڈی گڑھ میں رہ کر انجینئرنگ کی پڑھائی کر رہی ہیں جبکہ راج پال سنگھ کی اپنی اہلیہ سے کشیدگی چل رہی تھی اور ان کی اہلیہ الگ رہتی ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ راج پال دو دن سے محلہ والوں کو دکھائی نہیں پڑے۔ ان کی بیٹیوں نے جب ان کو فون کیا تو فون پر بات نہیں ہو سکی۔ اس پر ان کی بیٹیوں نے محلہ کے لوگوں سے فون پر رابطہ قائم کرکے والد کے بارے میں اطلاع دینے کی بات کہی۔ جمعرات کی شب ان کی بیٹی پرانجلی نے انسپکٹر جانکی پورم کو فون کرکے والد کے بارے میں پوری بات بتائی۔ اس کے بعد انسپکٹر جانکی پورم اور سی او علی گنج راجیش یادو راج پال کے مکان میں پہنچ گئے جہاں نیچے کوئی نہیں تھا۔ پولیس اوپر کے حصہ میں بنے کمرے میں پہنچی تو دیکھا کہ کمرے کے دونوں دروازے اندر سے بند تھے اس کے بعد پولیس نے دروازہ توڑا اور اندر پہنچی۔ کمرے میں انجینئر راج پال کی لاش پڑی تھی۔ پولیس نے اس بات کی اطلاع ان کی بیٹیوں کو دی اور لاش پوسٹ مارٹم کیلئے بھیج دی۔ پڑوسیوں نے بتایا کہ وہ کافی عرصہ سے ذہنی طور پر پریشان رہتے تھے اور الٹی سیدھی حرکتیں کرتے تھے۔ پڑوسیوں نے انہیں کئی بار سمجھانے کی بھی کوشش کی لیکن وہ ذہنی تناؤ سے اپر نہیں اٹھ سکے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ پوسٹ مارٹم رپورٹ میں موت کے اسباب کا پتہ چل جائے گا۔
راج پال پر لگا تھا بدعنوانی کا الزام:- انجینئر راج پال پر کچھ برس قبل بھرتی کے معاملہ میں بدعنوانی کاالزام لگا تھا وہ اس وقت مرزار پور ضلع میں تعینات تھے۔ انسپکٹر نے بتایا کہ راج پال سنگھ کے پاس سے ایک خط ملا ہے جس میں یہ بات لکھی ہے کہ ۹-۸۰۰۲ء میں ملازمین بھرتی کے معاملہ میں بے ضابطگی پائی گئی تھی۔ جانچ میں انجینئر راج پال سنگھ پر الزام صحیح پائے گئے تھے، اس کے بعد ان کے خلاف محکمہ جاتی کارروائی بھی کرنے کا حکم ہوا تھا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اسی کے سبب وہ ذہنی طور پر پریشان رہنے لگے تھے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ابھی تک کنبہ والوں نے کسی طرح کا کوئی الزام نہیں لگایا ہے۔ اگر وہ الزام لگاتے ہیں تو اسی بنیاد پر کارروائی کی جائے گی۔