نئی دہلی۔ 9 اپریل (یواین آئی) سپریم کورٹ نے 9 ریاستوں میں جاٹوں کو دیگر پسماندہ طبقہ(او بی سی) میں شامل کرنے کے مرکزی حکومت کے نوٹی فکیشن پر روک لگانے سے آج انکار کردیا۔چیف جسٹس پی سداشیوم کی صدارت والی ڈویزن بنچ نے جاٹوں کو ریزرویشن کے خلاف اور حمایت میں دائر کئی گئی عرضیوں کی مشترکہ طورپر سماعت کے دوران کہا کہ بادی النظرمیں محسوس ہوتا ہے کہ حکومت کے پاس جاٹ طبقہ کو او بی سی میں شامل کرنے سے متعلق فیصلے کی مناسب وجہ موجود ہے۔حالانکہ عدالت نے واضح کیا کہ جاٹوں کو ریزرویشن دینے کا حکومت کا فیصلہ اس کے خلاف اور حمایت میں دائر عرضیوں کے آخری فیصلے پر منحصر کرے گا۔ اس سے قبل او بی سی ریزرویشن کمیٹی کی جانب سے سینئر وکیل کے کے وینوگوپال نے عدالت میں دلیل پیش کی کہ حکومت کا یہ فیصلہ ووٹ بینک کی سیاست سے متاثر ہے۔سپریم کورٹ نے گزشتہ سماعت پر سماجی انصاف اور تفویض اختیارات وزارت کے ذریعہ حکومت کو جاٹ ریزرویشن کے فیصلے سے متعلق تمام دستاویزات مہیا کرانے کی ہدایت دی تھی۔خیال رہے کہ مرکزی حکومت نے نو ریاستوں، بہار، اترپردیش، تراکھنڈ، مدھیہ پردیش، راجستھان، دہلی، ہماچل پردیش، گجرات اور ہریانہ میں جاٹ طبقہ کو او بی سی کی مرکزی فہرست میں شامل کرنے کے لئے نوٹی فکیشن جاری کیا ہے۔