نئی دہلی:ہریانہ کی جاٹ تحریک کی گونج اب دہلی میں بھی سنائی دینے لگی ہے ۔ریزرویشن کی حمایت میں دہلی یونیورسٹی کے نارتھ کیمپس میں جاٹ فرقے کے طلبہ نے آج جم کر مظاہرہ کیا اور حکومت مخالف نعرے لگائے ۔خالسا کالج اور مکھرجی نگر کے نزدیک مظاہرے کر رہے طلبہ نے کئی گھنٹے سڑک کو جام رکھا۔
مظاہرہ کر رہے 60سے زیادہ طلبہ کو پولس نے حراست میں لینے کے کچھ دیر بعد چھوڑ دیا۔
دریں اثنا ہریانہ میں ریزرویشن تحریک نے اور بھی وسیع شکل اختیار کرلی ہے ۔کئی جگہوں پر ہریانہ روڈویز کی بسوں اور دیگر گاڑیوں اوردوکانوں میں آگ لگا دئے جانے اور اے ٹی ایم مشینیں لوٹ جانے کی واردات بھی ہوئی ہے ۔
ادھر جاٹ تحریک کی وجہ سے منک نہر کے تحفظ کو خطرہ ہونے اور نہر سے دارالحکومت کو پانی کی فراہمی روکے جانے کے خدشات کو دیکھتے ہوئے دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے آج مرکزی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ سے ملاقات کی اور مسٹر سنگھ نے انہیں یقین دلایا ہے کہ صورت حال قابو میں ہے ۔مسٹر کیجریوال نے اس معاملے پر ہریانہ کے وزیر اعلی منوہر لال کھٹر سے بھی بات کی ہے ۔مسٹر کیجریوال نے پورے معاملے پر اپنی فکر مندی ظاہر کرتے ہوئے ٹویٹر پر کہا ‘‘جاٹ تحریک کے دہلی پر پڑنے والے اثر ،خاص طور پر پانی کی فراہمی کے سلسلے میں فکر مند ہوں ۔راج ناتھ جی کے لئے یہ امتحان کی گھڑی ہے ’’۔
اسی درمیان ہریانہ پولس کے ڈائیریکٹر جنرل وائی پی سنگھل نے کہا ہے کہ صورت حال کل سے بہتر ہے اور لا اینڈ آرڈر قابو میں ہے ۔